اردوان نے انتخابات کا حتمی مرحلہ جیت لیا، تیسری بار ترکیہ کے صدر منتخب
99.43فیصد ووٹوں کی گنتی مکمل، صدر اردوان 52.14 فیصد ووٹ لیکر کامیاب، قلیچ داؤداوغلو نے 47.86فیصد ووٹ حاصل کیے۔ انتخابات کے دوران جاری مباحث اور تنازعات کو بھلا کر قومی مقاصد اور خوابوں کی تکمیل کیلیے متحدہ ہوجائیں، مہنگائی کا خاتمہ اور زلزلہ زدگان کی بحالی اولین ترجیح ہوگی، نومنتخب صدر
ترکیہ کے صدارتی انتخاب کے حتمی مرحلے میں صدر رجب طیب اردوان نے کامیابی حاصل کرلی۔ وہ مسلسل تیسری بار ترکیہ کے صدر اور مجموعی طور پر گیارہوں بار ملک کے حکمران منتخب ہو ئے ہیں۔
ترکیہ میں صدارت انتخاب کے حتمی مرحلے میں پولنگ کا سلسلہ صبح 8 سے شام 5 بجے تک جاری رہا۔ ترکیہ کی سپریم الیکشن کونسل کے مطابق اب تک 99.43فیصد ووٹوں کی گنتی مکمل ہوچکی ہے۔ جس میں صدر اردوان 52.14 فیصد ووٹ لیکرجیت گئے ہیں جبکہ قلیچ داؤد اوغلو نے 47.86فیصد ووٹ حاصل کیے۔
یہ بھی پڑھیے
ترکیہ کے صدارتی الیکشن میں اردوان کو برتری، مطلوبہ 50 فیصد ووٹ نہ لے سکے
ترکیہ الیکشن؛ طیب اردگان کے مقابلے میں اپوزیشن رہنما اوغلو کی پوزیشن مستحکم
صدراردوان کی جیت پر ملک بھر میں ان کے حامی جیت کا جشن منانے سڑکوں پر نکل آئے ۔صدر اردوان نے انقرہ میں صدارتی کمپلیکس کے باہر ہزاروں کے مجمع سے خطاب کیا۔
صدر اردوان نے کہا ہے کہ” اب وقت آگیا ہے کہ ہم انتخابات کے دوران جاری رہنے والے تمام مباحث اور تنازعات کو ایک طرف رکھ کر اپنے قومی مقاصد اور خوابوں کی تکمیل کیلیے متحد ہوجائیں“۔
انہوں نے کہا کہ”صرف ہم فاتح نہیں ہیں،یہ ترکیہ کی فتح ہے،یہ معاشرے کے تمام طبقات اور ہماری جمہوریت کی فتح ہے“۔صدراردوان نےمزید کہاکہ مہنگائی کا خاتمہ اورتباہ کن زلزلے سے متاثرہ افراد کی بحالی ان کی حکومت کی اصل ترجیح ہوگی جو ترکی اور شام میں 5لاکھ اموات کا سبب بنا تھا۔
اپوزیشن لیڈر قلیچ داؤد اوغلو نے دارالحکومت انقرہ میں اپنے پارٹی ہیڈکوارٹرز کے باہر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اصل جمہوریت کے قیام تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف،سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، مصر، فلسطین اور ہنگری کے وزرائے اعظم سمیت دنیا بھر سے سربراہان مملکت کی جانب سے اردوان کو جیت پر مبارکباد دینے کا سلسلہ شروع ہوگیا۔
خیال رہے کہ ترکیہ میں 14 مئی کو ہونے والے صدارتی انتخاب میں ووٹر ٹرن آؤٹ 90 فیصد رہا تاہم کسی بھی امیدوار کے 50 فیصد ووٹ حاصل نہ کرنے کے باعث صدر کا فیصلہ نہ ہو سکا۔
پہلے مرحلے میں رجب طیب اردوان کو اپنے مخالف امیدوار پر 5 پوائنٹس کی برتری حاصل ہو گئی تھی تاہم وہ 50 فیصد ووٹ حاصل نہ کرپائے، وہ پہلے مرحلے میں 49.52 فیصد ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے تھے۔
ان کے مدمقابل اپوزیشن امیدوار کمال قلیچ دار اوغلو 44.89 فیصد ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے اور سنان اوغنان 5.17 فیصد ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے تھے جب کہ پارلیمانی انتخابات میں رجب طیب اردوان کے اتحادی بلاک نے واضح اکثریت حاصل کر لی تھی۔
واضح رہے کہ صدر اردوان مسلسل تیسری مدت کیلیے صدر جبکہ 11 ویں مرتبہ ترکی کے حکمراں منتخب ہوئے ہیں جبکہ صدارتی نظام سے قبل وہ 9 مرتبہ ترکی کے وزیراعظم منتخب ہوئے تھے۔