انڈیا کے دو جرنیلوں کی بچکانہ لڑائی
دو انڈین جرنیلوں نے ایک دوسرے کی شکایت آرمی چیف سے لگائی لیکن تحقیقات کا حکم دیے جانے پر اپنی شکایات واپس لے لیں۔
انڈیا کی ریاست راجستھان کے دارالحکومت جے پور میں قائم جنوبی مغربی کمانڈ (ساؤتھ ویسٹرن کمانڈ) کے دو جرنیلوں کے درمیان بچکانہ لڑائی کے معاملے پر فوج انکوائری کو حتمی شکل دے رہی ہے۔
انڈیا میں سیاسی رسہ کشی تو پہلے ہی ہورہی تھی لیکن اب فوجی دھینگا مشتی بھی ہونے لگی اور دو جرنیلوں کے درمیان بچوں کی طرح لفظی لڑائی جاری ہے۔ دونوں جرنیل ایک دوسرے کی شکایات آرمی چیف سے بھی لگا رہے ہیں۔ صرف یہی نہیں بلکہ جب آرمی چیف نے تحقیقات کا حکم دیا تو دونوں نے اپنی شکایات واپس لے لیں۔
انڈیا کے خبر رساں ادارے کے مطابق جے پور کے ایس ڈبلیو سی (ساؤتھ ویسٹرن کمانڈ) کے چیف لیفٹیننٹ جنرل الوک کلر اور کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل اوکے اوکے ریپسوال نے منگل کو ایک دوسرے کی مخالفت میں کی گئی اپنی شکایات واپس لے لیں ہیں۔
اس معاملے کی رپورٹ کئی روز پہلے انڈین آرمی چیف ایم ایم ناراوین کے سپرد کی گئی ہے اور وہی اس کا حتمی فیصلہ کریں گے۔ لیفٹیننٹ جنرل کلر 31 مارچ کو ریٹائر ہونے والے ہیں اور لیفٹیننٹ جنرل ریپسوال کا تبادلہ کولکتہ میں ایسٹرن کمانڈ میں کردیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے
انڈیا میں عدالتوں کے عجیب و غریب فیصلوں سے عوام پریشان
یہ دونوں فوج کے مشہور خاندانوں سے تعلق رکھتے ہیں جن کے متعدد افراد نے فوج اور انڈین ایئر فورس (آئی اے ایف) کے اعلیٰ عہدوں پر خدمات سرانجام دی ہیں۔ انڈیا کے ان دو جرنیلوں کے درمیان لمبے عرصے سے پھوٹ پڑ رہی ہے۔ دونوں نے پچھلے ایک سال میں آرمی چیف سے ایک دوسرے کی کئی شکایات کیں۔
یہاں تک کہ جنرل ناراوین نے اس معاملے کی تحقیقات کے لیے اس وقت کے نائب چیف لیفٹیننٹ جنرل ایس کے سینی کو بھی تعینات کیا تھا جو 31 جنوری کو ریٹائر ہوئے ہیں۔
اگرچہ پچھلے 2 سے 3 سالوں میں فوج کے کمانڈروں اور ان کے سینئر ماتحت اداروں کے مابین کچھ جھڑپیں ہوتی رہی ہیں لیکن یہ پہلا موقع ہے کہ معاملات اس طرح سر پر آگئے ہیں۔