حاملہ خواتین کی نوکریوں کو خطرات لاحق
40 ممالک میں خواتین کو حاملہ ہونے کی وجہ سے ملازمتوں سے برطرف کیا جاسکتا ہے۔
عام طور پر شادی شدہ خواتین کے حاملہ ہونے پر خوشیاں منائی جاتی ہیں لیکن دنیا میں 40 ممالک ایسے بھی ہیں جہاں اگر خواتین حاملہ ہوجائیں تو انہیں نوکری سے برطرف کیے جانے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔
ورلڈ بینک کی نائب صدر کارمین رین ہارٹ کے مطابق ’کرونا وائرس کے باعث دنیا بھر کے ممالک کو بدترین معاشی بحران کا سامنا کرنا پڑا۔ اس مشکل گھڑی میں خواتین اب تک بری طرح متاثر ہورہی ہیں۔‘
وبا کے دوران خواتین کی مشکلات پر تبصرہ کرتے ہوئے رین ہارٹ نے بتایا کہ ’دنیا میں 40 ممالک ایسے ہیں جہاں خواتین کو حاملہ ہونے کی وجہ سے نوکری سے برطرف کیا جاسکتا ہے۔‘
موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جاسکتا ہے کہ کرونا نے خواتین کی پریشانیوں میں مزید اضافہ کردیا ہے۔ مستقبل میں بھی اگر حالات بہتری کی جانب گامزن نہیں ہوئے اور خواتین پر تشدد کی شرح بھی کم نہیں ہوئی تو صورتحال بہت بگڑ سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
برگر کنگ نے خواتین کو باورچی خانے تک محدود کردیا
ورلڈ بینک کے مطابق دنیا بھر میں خواتین کو مردوں کے قانونی حقوق کا صرف تین چوتھائی حصہ دیا جاتا ہے۔ متعدد ممالک میں قوانین کے حوالے سے بہتری آئی ہے تاہم آج بھی بحران کی چکی میں مردوں کی نسبت خواتین زیادہ پستی ہیں۔