احتجاجی کسان دہلی کی سرحد پر پکے گھر بنانے لگے

کسانوں کا کہنا ہے کہ گھروں کی تعمیر کا مقصد موسم کی شدت سے مقابلہ کرنا ہے۔

انڈیا کی حکومت کے نئے زرعی قوانین پر سراپا احتجاج کسانوں نے دہلی کی سرحد کے قریب پکے گھر بنانے شروع کردیے ہیں جس کی وجہ سے قومی شاہراہ کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔

انڈین میڈیا کے مطابق جیسے جیسے موسم میں تبدیلی آرہی ہے ویسے ویسے احتجاج پر بیٹھے کسان بھی اپنی حکمت عملی تبدیل کر رہے ہیں۔ ٹیکری بارڈر نامی دہلی کی سرحد پر بلند شہر کے کسان پکے گھر تعمیر کر رہے ہیں جن کی قیمت 20 سے 30 ہزار تک ہے اور اب بانس کے مکان بھی تیار ہونا شروع ہوگئے ہیں۔

دہلی سرحد پر پکے گھروں
Courtesy: NDTV

انڈین زرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ کنڈلی پولیس اسٹیشن نے نیشنل ہائی ویز اتھارٹی آف انڈیا (این ایچ اے آئی) کے پروجیکٹ ڈائریکٹر آنند کمار کی مدعیت میں کسانوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔ پولیس نے نیشنل ہائی وے ایکٹ 1956 کی دفعات 283، 431 اور 8 بی کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔

دوسری طرف کنڈلی بلدیہ کے سیکریٹری پون کمار نے کنڈلی پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی ہے کہ کسانوں نے قومی شاہراہ کے قریب کے ایف سی کے سامنے خالی اراضی پر پانی کے لیے بورنگ کی ہے جس کے لیے کوئی اجازت نہیں لی گئی ہے۔

Courtesy: YouTube

پولیس نے پون کمار کے بیان پر کرم سنگھ اور دیگر پر دفعہ 188 اور دفعہ 8 بی نیشنل ہائی وے ایکٹ 1956 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے تاہم پولیس معاملے کی چھان بین کر رہی ہے۔

انڈین میڈیا کے مطابق احتجاج پر کھڑے کسانوں نے پکے گھروں کے ساتھ ساتھ بانس کا گھر بھی تعمیر کرلیا ہے۔ اس گھر کی تعمیر 5 روز میں مکمل ہوئی ہے۔

میڈیا سے گفتگو کے دوران کسانوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں گرمی کی شدت میں اضافہ ہوجائے گا جس کے پیش نظر گھروں کو تعمیر کیا جارہا ہے تاکہ تحریک کمزور نہ ہو۔

یہ بھی پڑھیے

انڈیا کی گیتا کو اس کی ماں مل گئی

بانس کے بنائے گئے گھر میں بجلی کا کنکشن ہے، چھت پر پنکھے لگے ہیں اور کولرز کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔

نئے زرعی قوانین کے خلاف مظاہرہ کرنے والے ہزاروں کسان گذشتہ 110 سے روز سے اپنے گھر چھوڑ کر مطالبات کے حق میں سڑکوں پر موجود ہیں۔ کسانوں نے مغربی بنگال میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔ گرینڈ پنچایت میں راکیش ٹکیت نے ممتا بینرجی کی حمایت کا اعلان کردیا ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ دنوں کسانوں نے انڈین پارلیمنٹ کے باہر منڈی لگانے کا بھی اعلان کیا تھا۔

متعلقہ تحاریر