امریکہ میں پاکستانی ٹیکسی ڈرائیور کے اہلخانہ کے لیے فنڈ قائم
امریکی کمیونٹی کی جانب سے جاری کیے گئے 'گو فنڈ می' میں ابھی تک 5 لاکھ ڈالر جمع ہو چکے ہیں۔
امریکہ میں کار چھیننے کے دوران جاں بحق ہونے والے پاکستانی ٹیکسی ڈرائیور کی تدفین اور اہلخانہ کے اخراجات کے لیے ’گو فنڈ می‘ کے نام سے فنڈ قائم کردیا گیا ہے۔
ٹیکسی ڈرائیور محمد انور کے اہلِ خانہ کا ایک ذریعہ آمدن ختم ہوجانے پر امریکی کمیونٹی نے ان کی مالی معاونت کے لیے ایک ’گو فنڈ می‘ پیج بھی بنایا جس پر اب تک 5 لاکھ ڈالرز سے زیادہ رقم جمع ہوگئی۔
محمد انور ورجینیا کے علاقے اسپرنگ فیلڈ سے تعلق رکھتے تھے اور ’اوبر ایٹس‘ میں بحیثیت ڈرائیور ملازمت کرتے تھے۔ ان کے سوگواران میں اہلیہ 3 بچے اور 4 پوتے پوتیاں شامل ہیں۔
ایک بیان میں مقتول ڈرائیور کے اہلِ خانہ کا کہنا تھا کہ اس جرم کے باعث خاندان تباہ ہوگیا ہے۔ محمد انور ایک والد، دادا، شوہر، اور ایک بھائی تھے جن سے امریکا اور ان کے آبائی ملک پاکستان میں بہت سے لوگ محبت کرتے تھے۔‘
گذشتہ دنوں 2 نوجوان لڑکیوں نے پاکستانی نژاد امریکی ڈرائیور محمد انور سے کار چھیننے کی کوشش کی تھی۔ اسی دوران کار بجلی کے کھمبے سے ٹکرائی تھی جس کے نتیجے میں 66 سالہ ڈرائیور محمد انور جاں بحق ہوگئے تھے۔ اس پورے واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی۔
یہ بھی پڑھیے
انڈین بلاگر کی پاکستانی نوجوانوں سے دوستی کی کیا وجہ ہے؟
غیرملکی میڈیا کے مطابق ساؤتھ ایسٹ واشنگٹن سے تعلق رکھنے والی 13 سالہ اور فورٹ واشنگٹن میری لینڈ سے تعلق رکھنے والی 15 سالہ لڑکیوں کے خلاف قتل، ٹیکسی چھیننے کی مسلح کوشش اور سنگین جرم کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق لڑکیوں کی عمریں 18 سال سے کم ہیں جس کی وجہ سے پولیس نے اُن کے نام ظاہر نہیں کیے ہیں تاہم ملزمان نے واردات میں ملوث ہونے کا اعتراف کرلیا ہے۔
بدھ کے روز دونوں نوجوان ملزمان لڑکیوں کو واشنگٹن کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں استغاثہ نے مبینہ طور پر کار چھیننے کی ویڈیو فراہم کی۔
معروف امریکی ماڈل بیلا حدید نے ڈرائیور محمد انور کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے انسٹاگرام پر پیغام شیئر کیا ہے کہ ’یہ تباہ کن مرحلہ ہے، خدا ان پر اور ان کے خاندان پر رحم فرمائے۔‘
امریکی پولیس کا کہنا ہے کہ نیوی یارڈ کہلائے جانے والے اس علاقے میں اکثر کار چھیننے والے ملزمان اوبر ایٹس کے ڈرائیورز کو نشانہ بناتے ہیں۔