تسلیمہ نسرین کا معین علی پر سنگین الزام اور ہٹ دھرمی
تسلیمہ نسرین نے کہا کہ اگر معین علی کرکٹ نہیں کھیل رہے ہوتے تو وہ شدت پسند تنظیم آئی ایس آئی ایس (داعش) میں شمولیت اختیار کر چکے ہوتے۔

بنگلادیش کی متنازع مصنفہ تسلیمہ نسرین نے انگلینڈ کے کرکٹر معین علی کے بارے میں متنازع بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر معین علی کرکٹ نہیں کھیل رہے ہوتے تو وہ شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ (داعش) میں شمولیت اختیار کر کے شام جا چکے ہوتے۔
پیر کے روز سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری پیغام کے بعد تسلیمہ نسرین پر ٹوئٹر صارفین نے سخت تنقید کی ہے۔ ٹوئٹر صارفین نے کہا کہ معین علی کی داڑھی ہے، وہ پاکستانی ہیں اس لیے آپ ان پر دہشتگرد ہونے کا الزام لگا رہی ہیں؟َ کیا ایک مذہب پر عمل کرنے والا مسلمان دہشتگرد ہے؟
کرکٹر ثاقب محمود نے تسلیمہ نسرین کی ٹوئٹ کے جواب میں لکھا کہ ’میں اس پر یقین نہیں کرسکتا۔ نفرت انگیرشخصیت کی نفرنت انگیز ٹوئٹ۔‘
یہ بھی پڑھیے
امریکی جریدے نے داعش اور بھارتی روابط کی پول کھول دی
Can’t believe this. Disgusting tweet. Disgusting individual https://t.co/g8O1MWyR81
— Saqib Mahmood (@SaqMahmood25) April 6, 2021
تسلیمہ نسرین پر تنقید کی گئی تو انہوں نے اس ٹوئٹ کو حذف کردیا اور واضح کیا کہ یہ بات انہوں نے طنزیہ انداز میں کی ہے۔ انہوں نے لکھا کہ ’نفرت پھیلانے والے جانتے ہیں کہ معین علی پر کیا گیا ٹوئٹ ایک طنز تھا لیکن اسے مدعا بنالیا گیا کیونکہ میں مسلم معاشرے میں سیکیولرازم پھیلانا چاہتی ہوں۔ میں اسلامی شدت پسندی کی مخالفت کرتی ہوں۔‘
تسلیمہ نسرین نے لکھا کہ ’اسلام کے علاوہ کسی اور مذہب کا جائزہ لیں تو آپ کو لبرل سیکولر یا انقلابی دانشور مانا جاتا ہے لیکن اگر اسلام کا جائزہ لیں تو نفرت کرنے والا اور ایجنٹ بتایا جاتا ہے۔‘
Haters know very well that my Moeen Ali tweet was sarcastic. But they made that an issue to humiliate me because I try to secularize Muslim society & I oppose Islamic fanaticism. One of the greatest tragedies of humankind is pro-women leftists support anti-women Islamists.
— taslima nasreen (@taslimanasreen) April 6, 2021
انگلش کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بالر جوفا آرچر نے ٹوئٹر کے بارے میں لکھا کہ ’اس ایپ کا یہ بھی مسئلہ ہے کہ لوگ اس قسم کی نفرت انگیز بات بھی کر سکتے ہیں۔ اس اکاؤنٹ کو رپورٹ ہونا چاہیے۔‘
Sarcastic ? No one is laughing , not even yourself , the least you can do is delete the tweet https://t.co/Dl7lWdvSd4
— Jofra Archer (@JofraArcher) April 6, 2021
اکبر علی خان نامی ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ ’تسلیمہ نسرین کو اپنی ٹوئٹ کے بجائے اپنا اکاؤںٹ ڈ لیٹ کرنا چاہیے۔‘
She should delete her account. Not just the tweet. People with such ideologies should not be allowed on this app in the first place.
— Akbar (@AkbarAliKhan23) April 6, 2021