کیا امریکا افغانستان سے فوجیں نکال پا ئے گا؟
جوبائیڈن انتظامیہ کے مطابق امریکی صدر نے رواں سال 11 ستمبر کو افغانستان سے فوجیں نکالنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

امریکا کے صدر جوبائیڈن نے رواں سال 11 ستمبر تک افغانستان سے تمام فوجیں نکالنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ لیکن اس سے قبل یہ فیصلہ 2 امریکی صدور بھی کر چکے ہیں جس پر تاحال عمل نہیں کیا جا سکا ہے۔
جوبائیڈن انتظامیہ کے عہدیداروں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ’امریکی صدر نے افغانستان سے تمام فوجیں نکالنے کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے۔‘ امریکی انتظامیہ کے مطابق افغانستان میں اس کے تقریباً ڈھائی ہزار فوجی موجود ہیں۔
جوبائیڈن انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ’امریکا کا افغانستان سے فوجیں نکالنے کا یہ عمل مئی کے مہینے میں شروع ہوگا۔ اس سلسلے میں سفری ساز و سامان کی وجہ سے تاخیر ہوگی تاہم یہ عمل 11 ستمبر تک مکمل کرلیا جائے گا۔‘
گذشتہ سال ٹرمپ انتظامیہ اور افغان طالبان کے درمیان ہونے والے معاہدے میں امریکی افواج کے انخلاء کے لیے مئی کی تاریخ طے کی گئی تھی۔ تاہم امریکی صدر جوبائیڈن کے اس فیصلے سے افواج کے انخلاء کی تاریخ میں اب تاخیر ہوجائے گی۔
یہ بھی پڑھیے
روئٹرز کی 170 سالہ تاریخ میں پہلی خاتون مدیر اعلی
اس سے قبل امریکی صدر جوبائیڈن اپنے ایک بیان میں کہہ چکے ہیں کہ یکم مئی کی ڈیڈ لائن کو پورا کرنا فی الحال مشکل دکھائی دے رہا ہے۔
امریکا میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر اور پینٹاگون پر 11 ستمبر 2001 میں دہشتگرد حملے ہوئے تھے اور جوبائیڈن کے فیصلے کے مطابق افواج کا یہ انخلاء ان حملوں کے 20 برس مکمل ہونے پر ہوگا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ اور افغان طالبان کے درمیان فروری 2020 میں ہونے والے معاہدے میں یہ طے پایا تھا کہ ’اگر طالبان اپنے وعدے پورے کرتے ہیں تو امریکا اور اس کے تمام اتحادی فوجی 14 مہینوں میں افغانستان سے نکل جائیں گی۔‘

ان معاہدوں میں یہ بھی طے پایا تھا کہ ’طالبان اپنے زیرِ قبضہ علاقے القاعدہ یا کسی بھی اور شدت پسند گروہ کو استعمال کرنے نہیں دیں گے اور قومی امن مذاکرات کو جاری رکھیں گے۔‘
امریکی میڈیا کے مطابق جوبائیڈن انتظامیہ کی جانب سے یہ اعلان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب افغان حکومت اور طالبان رواں ماہ کے آخر میں ترکی میں امن کانفرنس میں شرکت کرنے پر راضی ہوگئے ہیں۔
2001 میں شروع ہونے والی طویل ترین جنگ میں امریکا نے جہاں کھربوں ڈالرز اس جنگ میں جھونکے ہیں وہیں اس نے 2 ہزار سے زیادہ فوجی بھی گنوائے ہیں۔
امریکی صدر جوبائیڈن کے افغانستان سے فوجیں نکالنے کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے افغان طالبان کا کہنا ہے کہ ’اعلانات سے کام نہیں چلے گا، اب عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔ اگر فوجیں طے شدہ معاہدے کے مطابق مئی میں نہیں نکالی گئیں تو جنگ جاری رہے گی۔‘
1/2 Until all foreign forces completely withdraw from our homeland, the Islamic Emirate will not participate in any conference that shall make decisions about Afghanistan.
— Dr.M.Naeem (@IeaOffice) April 13, 2021