جڑواں بھائی کرونا سے ایک ساتھ ہی چل بسے

23 مارچ 1997 کو میرٹھ میں پیدا ہونے والے جڑواں بھائیوں نے ایک ساتھ سافٹ ویئر انجینیئرنگ کی اور 24 سال کی عمر میں ایک ساتھ اس جہان فانی سے رخصت ہوگئے۔

انڈیا کی ریاست اترپردیش کے شہر میرٹھ میں 23 مارچ 1997 کو پیدا ہونے والے جڑواں سافٹ ویئرانجینئر بھائی جوفریڈ ورگیز گریگری اور رالفریڈ جارج گریگری کرونا کی وباء کے باعث چل بسے ہیں۔

جڑواں بھائیوں کے والد گریگری ریمنڈ رافیل کا کہنا ہے کہ تین منٹ کے فرق سے پیدا ہونے والے دونوں بھائیوں نے اپنی مختصر زندگی میں سب کچھ مل کر کیا۔ دونوں نے کرونا کی وباء کا مقابلہ بھی ایک ساتھ کیا اور بالآخر اس جنگ میں لڑتے لڑتے ایک ساتھ ہی اس دنیا سے رخصت ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیے

کیا بل گیٹس کی طلاق کی وجہ ملازمہ کے ساتھ جنسی تعلقات تھے؟

گریگری ریمنڈ رافیل نے کہا ہے کہ جوفریڈ ورگیز گریگری اور رالفریڈ جارج گریگری نے ایک ساتھ کمپیوٹر انجینئرنگ کی پڑھائی کی تھی اور دونوں ہی حیدر آباد کے ایک ادارے میں ملازمت کرتے تھے۔

میرٹھ جڑواں بھائی کرونا
India.com

انہوں نے بتایا کہ میرے بیٹوں کو 24 اپریل کو تیز بخار آیا تھا۔ ہم میرٹھ میں کرونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کی وجہ سے دونوں بیٹوں کا گھر پر ہی علاج کر رہے تھے۔ جب دونوں کا آکسیجن لیول 90 سے نیچے جانے لگا تو ڈاکٹرز کے مشورے پر دونوں کو ایک نجی اسپتال میں داخل کرا دیا گیا۔

انڈیا کے روزنامہ قومی آواز کے مطابق دونوں جڑواں بھائیوں کی کرونا کی وباء کی پہلی رپورٹ مثبت آئی تھی لیکن چند روز بعد رپورٹ منفی بھی آگئی تھی۔ ڈاکٹرز دونوں کو کرونا وارڈ سے نارمل وارڈ میں منتقل کرنے کا منصوبہ بنا رہے تھے کہ 13 اپریل کو جوفریڈ ورگیز گریگری کی موت ہوگئی۔ اس خبر کے بعد والد نے اپنے دوسرے بیٹے کو دہلی کے اسپتال میں منتقل کرنے کی بات کی لیکن 14 مئی کو وہ بھی چل بسے۔ اس طرح ایک ساتھ اس دنیا میں آنے والے جڑواں بھائی کرونا کی وباء کے باعث 24 سال کی عمر میں ایک ساتھ چل بسے ہیں۔

کرونا سے ملک بھر میں روزانہ ہزاروں اموات ہو رہی ہیں۔ گذشتہ 24 گھنٹے کے دوران کرونا سے ریکارڈ 4 ہزار 525 اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔

متعلقہ تحاریر