دانش صدیقی کی موت پر ہندو انتہا پسندوں کا مذاق
صارفین نے دانش صدیقی پر بھارت میں کرونا کے مریضوں کی تصاویر فروخت کرنے کا الزام عائد کیا۔
سوشل میڈیا پر ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے روئٹرز کے معروف فوٹو جرنلسٹ دانش صدیقی کی موت کا مذاق اڑایا جارہا ہے۔ اس حوالے سے مختلف پوسٹس وائرل کرنے کی کوششیں بھی کی جارہی ہیں۔
روئٹرز کے معروف فوٹو جرنلسٹ دانش صدیقی گزشتہ روز افغانستان میں طالبان اور افغان فوج کے درمیان ہونے والی جھڑپ میں جاں بحق ہوگئے۔ 41 سالہ چیف فوٹوگرافر کو نیوز ایجنسی کی طرف سے افغانستان بھیجا گیا تھا۔
بھارتی انتہا پسندوں نے سوشل میڈیا پر پلتزر ایوارڈ یافتہ دانش صدیقی کی موت کا مذاق اڑانا شروع کردیا۔ چند صارفین نے ان پر بھارت میں کرونا کے مریضوں کی تصاویر فروخت کرنے کا الزام عائد کیا۔
#DanishSiddiqui
He sold pictures of people dying due to COVID without any permission or showing any respect ……How much money he made??— No Conversion (@noconversion) July 17, 2021
یہ بھی پڑھیے
تازہ افغان تصادم میں پہلے صحافی کی ہلاکت
متعدد سوشل میڈیا صارفین نے دانش صدیقی کی موت کو جیسی کرنی ویسی بھرنی سے تشبیہ دی۔ کچھ صارفین کی پوسٹس میں تو اس حد تک نفرت جھلک رہی تھی کہ ٹوئٹر انتظامیہ نے انہیں ویب سائٹ سے ہی ہٹا دیا۔
Yes, he is also the one who had clicked these Hindu #funeral pics from drones, sold them and made huge money out of them.
Many Muslims also died in India because of Covid, but he did not share any photos of burial in the #graveyard. 3/n pic.twitter.com/TbZvf0NZMr— Meera🇮🇳 (@ImMeeraB) July 17, 2021
دانش صدیقی کا قصور صرف اتنا تھا کہ انہوں نے بھارت میں کرونا کی بدترین صورتحال کا پردہ فاش کیا تھا اور صحت کے حوالے سے مودی حکومت کی لاپرواہی کو سب کے سامنے لائے تھے۔
معروف صحافی برکھا دت نے بھی کرونا وائرس سے متعلق بھارتی حکومت کی عدم توجہ سے متعلق متعدد رپورٹس پیش کی تھیں۔
Danish might have never imagined what his own brotherhood, ‘The Taliban’, will do to him. He must have felt safe. But the Taliban is a different breed.
Reuters should hire Barkha Dutt as a replacement for Danish Siddiqui in Kandhar.6/n pic.twitter.com/aIn2QZlAiV
— Meera🇮🇳 (@ImMeeraB) July 17, 2021