دانش صدیقی کی موت پر ہندو انتہا پسندوں کا مذاق

صارفین نے دانش صدیقی پر بھارت میں کرونا کے مریضوں کی تصاویر فروخت کرنے کا الزام عائد کیا۔

سوشل میڈیا پر ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے روئٹرز کے معروف فوٹو جرنلسٹ دانش صدیقی کی موت کا مذاق اڑایا جارہا ہے۔ اس حوالے سے مختلف پوسٹس وائرل کرنے کی کوششیں بھی کی جارہی ہیں۔

روئٹرز کے معروف فوٹو جرنلسٹ دانش صدیقی گزشتہ روز افغانستان میں طالبان اور افغان فوج کے درمیان ہونے والی جھڑپ میں جاں بحق ہوگئے۔ 41 سالہ چیف فوٹوگرافر کو نیوز ایجنسی کی طرف سے افغانستان بھیجا گیا تھا۔

بھارتی انتہا پسندوں نے سوشل میڈیا پر پلتزر ایوارڈ یافتہ دانش صدیقی کی موت کا مذاق اڑانا شروع کردیا۔ چند صارفین نے ان پر بھارت میں کرونا کے مریضوں کی تصاویر فروخت کرنے کا الزام عائد کیا۔

یہ بھی پڑھیے

تازہ افغان تصادم میں پہلے صحافی کی ہلاکت

متعدد سوشل میڈیا صارفین نے دانش صدیقی کی موت کو جیسی کرنی ویسی بھرنی سے تشبیہ دی۔ کچھ صارفین کی پوسٹس میں تو اس حد تک نفرت جھلک رہی تھی کہ ٹوئٹر انتظامیہ نے انہیں ویب سائٹ سے ہی ہٹا دیا۔

دانش صدیقی کا قصور صرف اتنا تھا کہ انہوں نے بھارت میں کرونا کی بدترین صورتحال کا پردہ فاش کیا تھا اور صحت کے حوالے سے مودی حکومت کی لاپرواہی کو سب کے سامنے لائے تھے۔

معروف صحافی برکھا دت نے بھی کرونا وائرس سے متعلق بھارتی حکومت کی عدم توجہ سے متعلق متعدد رپورٹس پیش کی تھیں۔

متعلقہ تحاریر