توہین رسالت کا مرتکب کارٹونسٹ کرٹ ویسٹرگارڈ ہلاک ہو گیا

مسلمانوں نے "محمد کا چہرہ" کے عنوان سے 12 خاکے تخلیق کرنے پر کارٹونسٹ کی عالمی سطح پر مذمت کی تھی۔

توہین رسالت کا مرتکب ڈنمارک کا بدنام زمانہ کارٹونسٹ کرٹ ویسٹرگارڈ 86 برس کی عمر میں ہلاک ہو گیا۔ کرٹ ویسٹرگارڈ نے حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان میں گستاخی کرتے ہوئے 12 خاکے تخلیق کیے تھے۔

ڈنمارک کا کارٹونسٹ کرٹ ویسٹرگارڈ نے سب سے پہلے 2005 میں پوری دنیا کے مسلمانوں کے جذبات کو مجروع کرتے ہوئے پیغمبر اسلام کے خاکے بنائے تھے۔

یہ بھی پڑھیے

دانش صدیقی کی موت پر ہندو انتہا پسندوں کا مذاق

بدنام زمانہ کارٹونسٹ نے اپنے کیریئر کا آغاز 1980 کی دہائی کے اوائل میں کیا تھا۔ کرٹ ویسٹرگارڈ اپنی متنازعہ شخصیت کی وجہ سے ساری دنیا میں بدنام تھا۔

ڈنمارک کے ذرائع ابلاغ کے مطابق کرٹ ویسٹرگارڈ کی ہلاکت کی تصدیق اس کے خاندان والوں کی تھی۔ ڈینش میڈیا کے مطابق کارٹونسٹ طویل عرصے سے بیمار تھا اور نیند کی حالت میں ہی ہلاک ہوگیا۔

” محمد کا چہرہ ” کے نام سے بنائے خاکوں پر بدنام زمانہ کارٹونسٹ کرٹ ویسٹرگارڈ کی دنیا بھر کے مسلمانوں نے شدید مذمت کی تھی۔ خاکوں کے خلاف پوری دنیا کے مسلمانوں نے ڈنمارک کی حکومت اور کارٹونسٹ کے مظاہرے کیے تھے۔

مظاہروں کے نتیجے میں عالمی سطح پر اسلامو فوبیا اور اظہار رائے کی آزادی کی حدود کے بارے میں گرما گرم بحث و مباحثے ہوئے تھے۔

گستاخانہ خاکوں کی تخلیق کے بعد کئی ممالک میں ڈنمارک کے سفارتخانوں میں حملے کیے گئے تھے جبکہ کرٹ ویسٹرگارڈ کو جان سے مار دینے کی دھمکیاں دی گئیں جس کے بعد وہ حفاظتی حصار میں گھر کے اندر زندگی گزارنے پر مجبور تھا۔

متعلقہ تحاریر