امریکی خاتون کا وزن، بس ڈرائیور کے امتیازی سلوک کا شکار

فیلون نے اپنے ساتھ ہونے والے تجربے کو "انتہائی شرمناک" جبکہ سوشل میڈیا صارفین نے اسے "قابل نفرت" قرار دیا ہے۔

امریکی خاتون فیلون میلیلو کو ان کے وزن کی وجہ سے پارٹی بس کے ڈرائیور کی جانب سے امتیازی سلوک کا نشانہ بنایا گیا جنہوں نے خاتون کو بس میں بٹھانے سے انکار دیا تھا۔

فیلون میلیلو نے اپنے ساتھ ہونے والے تجربے کی تفصیلات ایک ٹک ٹاک ویڈیو کے ذریعے انسٹاگرام پر شیئر کی ہے ، جس کے بعد سوشل میڈیا پر جسمانی ساخت اور خوبصورتی کے معیار کے حوالے سے ایک نئی بحث نے جنم لے لیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

جنسی ہراسگی کے الزامات پر نیویارک کے گورنر مستعفی

27 سالہ امریکی خاتون نے بتایا ہے کہ کس طرح اسے اپنے سائز کی وجہ سے پارٹی بس میں سوار ہونے سے روک دیا گیا تھا۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Fallon M. MS OTR. (@fallonlindsey)

ویڈیو میں میلیلو نے وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ جب یہ واقعہ پیش آیا تو وہ اپنے دوستوں کے ایک گروپ کے ساتھ فلوریڈا کے شہر میامی میں تھیں۔

گروپ نے 31 جولائی کو "ڈائر ڈے کلب” جانے کا فیصلہ کیا تھا۔ انہوں نے پارٹی بس کے ٹکٹ خریدے جس نے انہیں کلب لے کر جانا تھا۔

فیلون میلیلو نے بتایا کہ ٹکس تیسری پارٹی "ایونٹ برائٹ” سروس کے ذریعے خریدے گئے تھے۔ میلیلو نے بتایا کہ اسے یہ دیکھ کر حیرت ہوئی کہ "ایونٹ برائٹ” لسٹنگ میں ایک ڈس کلیمر بھی تحریر تھا کہ "موٹی لڑکیوں” کو آنے کی اجازت نہیں ہے۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Fallon M. MS OTR. (@fallonlindsey)

بس کے ڈور مین جو بہت سخت مزاج تھے انہوں نے مجھے معذرت کرتے ہوئے روکا اور کہا ہے کہ آپ نے بس میں سوار ہونے کے حوالے سے تفصیلات پڑھی نہیں کہ موٹی لڑکیوں کو ایونٹ میں آنے کی اجازت نہیں ہے۔ براہ کرم نہ اپنا وقت ضائع کریں اور نہ میرا وقت ضائع کریں۔ کیونکہ جو معیار مقرر کیا گیا ہے آپ اس پر پورا نہیں اترتی ہیں۔

میلیلو اپنی ویڈیو میں بتاتی ہیں کہ جب وہ اور اس کے دوست کلب پہنچے تو انہوں نے اس بات پر احتجاج کیا کہ وزن یا موٹاپے کی بنیاد پر امتیازی سلوک ٹھیک نہیں ہے۔ تاہم پارٹی بس کی انتظامیہ نے انہیں سوار کرنے سے انکار کردیا۔ جس کے بعد وہ واپس آگئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹھیک ہے میرا وزن عام لڑکیوں سے زیادہ ہے مگر اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہر کوئی مجھے تنقید کا نشانہ بنائے۔ انہوں نے اس تجربے کو "انتہائی شرمناک” قرار دیا ہے۔

خاتون کی سماجی رابطوں کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر شیئر ویڈیو کے بعد سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ ” کسی خاتون کو اس کی جسامت کی بنا پر تنقید کا نشانہ بنانے والے لوگ انتہائی قابل نفرت اور معاشرے کے لیے نقصان دہ ہیں۔”

متعلقہ تحاریر