بھارت بھی پاکستان کے نقش قدم پر، شجرکاری مہم پر کام تیز

پاکستان کا بلین ٹری منصوبہ کامیابی سے جاری، تخریب کاری کے بعد بھارت فضائی آلودگی پھیلانے والے ممالک میں بھی شامل

بھارت بھی پاکستان کے نقش قدم پر، شجرکاری مہم پر کام تیز کردیا۔ بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ آج ریاست مہاراشٹرا میں پودے لگائیں گے۔ یہ شجرکاری مہم “All India Tree Plantation Campaign-2021”  کے زیرعنوان جاری ہے جس میں لاکھوں پودے لگائے جاچکے ہیں۔

ماحولیاتی آلودگی پھیلانے والے ممالک کی فہرست میں بھارت کا شمار صفِ اول کے ملکوں میں ہوتا ہے۔ 2019 میں شائع ہونے والی سینٹر فار سائنس اینڈ انوائرنمنٹ (سی ایس ای) کی ایک رپورٹ کے مطابق بھارت کی فضاؤں میں موجود زہریلی گیس ہر سال ایک لاکھ بچوں کی ہلاکت کا سبب بن رہی ہے۔

رواں سال اپریل میں امریکی صدر جوبائیڈن نے 40 ممالک کے رہنمائوں کو "Climate Change Summit” میں مدعو کیا۔ یہ ایک ورچوئل کانفرنس تھی جس میں پاکستان کو ابتدائی طور پر شامل نہیں کیا گیا تھا۔

امریکا کی جانب سے پاکستان کو اس اہم ایونٹ میں نظرانداز کیے جانے پر وزیراعظم عمران خان اور ان کے بلین ٹری منصوبے پر سوالات اٹھائے گئے تھے لیکن بعد ازاں امریکا کے نمائندہ خصوصی برائے ماحولیات جان کیری نے اپنے پاکستانی ہم منصب ملک امین اسلم کو دعوت نامہ ارسال کیا۔

دراصل جن ممالک کو پہلے دعوت نامہ بھیجا گیا تھا ان ممالک میں ماحولیاتی آلودگی خطرناک حد سے تجاوز کرچکی ہے، یہی وجہ ہے کہ پاکستان کا نام اس فہرست میں شامل نہیں تھا کیونکہ وزیراعظم کی شجرکاری مہم کامیابی سے جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیے

گوجرانوالہ میں دنیا کی سب سے بڑی شجرکاری مہم، بھارت کا ریکارڈ پاش پاش

بعد ازاں نمائندہ خصوصی برائے ماحولیات ملک امین اسلم کو "تیزی سے تبدیل ہوتی موسمی اور ماحولیاتی صورتحال” پر بات کرنے کا موقع دیا گیا۔

ورلڈ اکنامک فورم نے 2018 میں پاکستان کی شجرکاری مہم کی تعریف کرتے ہوئے لکھا تھا کہ پاکستان نے ایک بلین سے زیادہ پودے لگانے کا عمل مکمل کرلیا ہے۔

تین برس سے جاری شجرکاری مہم کے سبب ملک میں فضائی آلودگی پر کافی حد تک قابو پایا جاچکا ہے۔

متعلقہ تحاریر