”ہمیں کراچی سے نفرت ہے نام تبدیل کرو‘‘

سال 2009ء میں بھی کراچی سوئیٹس نامی ایک دکان کے مالک پر شیو سینا جماعت کے کارکن کی جانب سے دباؤ ڈالا گیا تھا

انڈین شہرممبئی کے علاقے بینڈرہ میں واقع ‘کراچی سوئیٹس’ کے مالک پرانتہا پسندوں نے دکان کا نام تبدیل کرنے کے لیے دباؤ ڈالا ہے۔ شیو سینا کے رہنما نتن نندگاؤکر نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ ”ہمیں کراچی سے نفرت ہے‘‘ نام تبدیل کرو۔

انڈین میڈیا کے مطابق شدت پسند تنظیم شیو سینا کے رہنما نے ‘کراچی سوئیٹس’ کے مالک کو کہا کہ وہ کوئی مراٹھی نام رکھ لیں لیکن کراچی ہٹا دیں۔

شیو سینا لیڈر نتین نند گاؤکر نے دکان کے مالک کو دکان کا نام تبدیل کرنے کے لیے 15 روز کی مہلت دی ہے۔

تاہم مالک نے وضاحت پیش کی کہ دکان کا نام ‘کراچی سوئیٹس’ اس لیے رکھا گیا تھا کہ ان کے آباؤ اجداد نے کراچی سے ہجرت کی تھی۔ دکان کا کراچی یا پاکستان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ بعد ازاں دکان کے مالک نے نام پر اخبارات لگا کر لفظ کراچی کو چھپا دیا ہے۔

انڈین میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دکان کے مالک نے کہا کہ وہ اس معاملے پر کوئی پریشانی نہیں چاہتے۔ وہ اپنے وکیلوں سے مشورہ کر رہے ہیں۔ وہ سائن بورڈز سے ‘کراچی’ کا نام تبدیل کر یں گے یا نہیں؟ آنے والے دنوں میں طے کریں گے۔

یہ بھی پڑھیے

انڈیا تکنیکی کسادبازاری کا شکار

سال 2009ء میں بھی اسی  نام کی ایک دکان کے مالک پر شیو سینا نے دباؤ ڈال کر دکان کا نام تبدیل کروادیا تھا۔

رکن انڈین پارلیمان اور شیو سینا کے رہنما سنجے راوت نے ٹوئٹ کیا ہے کہ کراچی بیکری اور کراچی سوئیٹس انڈیا میں 60 سال سے قائم ہیں۔

ان کا پاکستان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اب نام کی تبدیلی کا مطالبہ بلا جواز ہے۔ نام کی تبدیلی کا مطالبہ شیو سینا پارٹی کا مؤقف نہیں ہے۔

متعلقہ تحاریر