افغانستان کا ‘آخری یہودی’ روانگی سے قبل خفیہ طورپر پاکستان میں رہا

سمنٹوف افغانستان سے نکلنے کے بعد کئی ہفتوں تک خفیہ طورپر پاکستان میں مقیم رہا، اسے بعد ازاں پاکستان سے بحفاظت ترکی پہنچایا گیا۔

افغانستان میں ‘آخری یہودی’ کے نام سے پہچانے جانے والا شخص زیبولون سمنٹوف جلد ہی اسرائیل پہنچ جائے گا اس مقصد کے لئے اس نے اپنی بیوی کو زوم ایپلی کیشن کے ذریعے طلاق  بھی دے دی ہے۔

سمنٹوف کئی برسوں سے اپنی ناراض اہلیہ کو طلاق دینے کے خلاف تھا تاہم اب اس نے  اپنی اہلیہ جو اسرائیل ہی میں رہتی ہے اس کو آسٹریلوی یہودی عالموں کی سرپرستی  میں طلاق دے دی ہے،  یہودی مذہبی قانون کے مطابق، طلب کرنے پر شوہر کو لازمی اپنی بیوی کو طلاق دینی ہوتی ہے کے تحت اور اسرائیل میں داخل ہونے کےبعد کسی قانونی کارروائی کے  بغیر کسی مشکل کے اسرائیل میں داخل ہو پائے گا۔

یہ بھی پڑھیے

یہودی ریاست میں اسلام پسند جماعت ’رعام‘ حکومت بنائے گی

ڈاکٹر قدیر خان نے اسرائیلی انٹیلیجنس کو ناکوں چنے چبوا دئیے!

معروف ویب سائٹ "العربیہ اردو” نے زیبولون سمنٹوف کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں  بتایا ہے کہ زیبولون سمنٹوف کی جان کو  افغانستان میں سنگین خطرات تھے اس لئے اس کو اس ملک سے بحفاظت نکالنے کےلئے  ایک یہودی  این جی او تزیدیک  سامنے آئی ہے اوریہی اس کے تمام سفری اخراجات برداشت کرے گی ۔

"العربیہ اردو” کے مطابق  این جی او کے سربراہ ربائی موشے مارگریٹن نے بتایا کہ افغانستان کا پڑوسی ملک پاکستان ہے اور پاکستان کے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات نہیں ہیں اسلئے سمنٹوف  افغانستان سے نکلنے کےبعد  کئی ہفتوں تک خفیہ طورپر پاکستان  میں مقیم رہا  اور پھر ہماری این جی او نے اس کو پاکستان سے بحفاظت ترکی پہنچادیا جہاں سے اس کی اگلی منزل شروع ہوگی۔

ربائی موشے نے، جن کی تنظیم نے کئی لوگوں کی افغانستان سے نکلنے میں مدد فراہم کی، اے پی کو بات چیت میں بتایا کہ ” اب ہم سکون میں ہیں کیونکہ ہم نے زیبولون سمنٹوف کو افغانستان سے نکال کر بخیریت ترکی تک پہنچا دیا ہے۔ افغانستان میں سمٹوف کی جان خطرے میں تھی”.

متعلقہ تحاریر