مودی سرکار نے مسلمان رہنما کا قانونی مکان غیرقانونی قرار دیکر مسمار کردیا

پروین فاطمہ کی بیٹی کا مودی سرکار کے خلاف الہٰ آباد ہائیکورٹ سے انصاف کا مطالبہ

بھارتی ریاست اتر پردیش (یوپی) کے ضلع  پریاگ راج (الہٰ آباد) میں  انتظامیہ کی جانب سے مسمار کیے گئے جاوید نامی شخص کے گھر کا معاملہ عدالت پہنچ گیا۔ پروین فاطمہ کی بیٹی سمعیہ نے مودی سرکار کے خلاف الہٰ آباد ہائیکورٹ سے  نوٹس لینے مطالبہ کردیا

پریاگ راج کی شہری انتظامیہ کی جانب سے  گھر  کو غیر قانونی قرار دیا گیا جبکہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ مالک مکان نے  ٹیکس اور پانی سمیت دیگر  یوٹیلٹی  بل جمع نہیں کروائیں گے ہیں جس کے باعث انہدامی کارروائی کی  گئی ۔

یہ بھی پڑھیئے

بھارت میں توہین رسالت کیخلاف مظاہرے، پولیس کی فائرنگ سے 2 افراد شہید

پریاگ راج کی انتظامیہ کی جانب سے ایک روز قبل   انہدامی کارروائی  سے متعلق   جاوید نامی شخص کے نام بھیجا گیا  ۔ نوٹس میں کہا گیا کہ  تعمیرات  یو پی اربن پلاننگ ،ڈیولمپنٹ  ایکٹ 1973 کی خلاف ورزی ہے ۔

جاوید نامی جس شخص کے نام نوٹس جاری کیا گیا  اسے  ہفتے کے روز  کو مبینہ طور پر  توہین رسالت کے خلاف پرتشدد مظاہروں کو بھڑکانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

مسمار کیے گئے گھر کے مالک جاوید اور آفرین کی بیٹی کے مطابق یہ گھر میرے والد کا نہیں بلکہ میرے نانا کلیم الدین  صدیقی کا ہے جو انہوں نے میری والدہ کو 20 سال پہلے تحفے میں دیا تھا ۔

پریاگ راج  ڈیولپمنٹ  اتھارٹی نے  میری والد کو نوٹس جاری کیا جبکہ یہ مکان میری والدہ پروین فاطمہ کا ہے ۔ہاوس ٹیکس، واٹر ٹیکس اور بجلی کے کنکشن میری والدہ کے نام پر ہیں۔

جاوید اور پروین کی 19 سالہ بیٹی نے  کہا کہ ہم نے  20 سال پہلے مکان تعمیر کیا اس وقت کسی ادارے نے اسے غیر قانونی قرار نہیں دیا ۔انہوں نے جمع کروائی گئے ٹیکس  ریکارڈ بھی  دکھایا ۔

پریاگ راج  ڈیولپمنٹ  اتھارٹی ( پی ڈی اے ) معاملے پر خاموشی اختیار کی ہوئی  ہے تاہم ایک اعلیٰ افسر نے نام نہ ظاہر کرنے پر بتایا کہ  ہم صرف رہائشیوں سے معلومات حاصل کرکے نوٹس جاری کرتے ہیں۔

پی ڈی اے کے افسر نے بتایا کہ مکان پر جاوید نام کی تختی دیکھ کر ان  کے نام پر نوٹس جاری کیا گیا ہے  جبکہ دوسری جانب پولیس نے بھی مکان سے اسلحہ برآمدگی کے دعوے کو جھوٹا قرار دیا ۔

جاوید اور پروین فاطمہ کی بیٹی سمعیہ نے الہٰ آباد ہائی کورٹ  کے چیف جسٹس کو خط لکھ کر نوٹس لینا  کا مطالبہ بھی کیا ہے ۔

متعلقہ تحاریر