امریکی خفیہ ایجنسی کے راز افشا کرنے والے ایڈورڈ اسنوڈن کو روسی شہریت مل گئی

امریکی خفیہ ایجنسی کے اہم راز افشا کرنے کے بعد خودساختہ جلاوطنی اختیار کرنے والے نیشنل سیکیورٹی ایجنسی  کے سابق اہلکار ایورڈ اسنوڈن کو 9 سال انتظارکے بعد روس کی شہریت مل گئی۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق روس کے صدر پیوٹن نے ایڈورڈ اسنوڈن کی شہریت کے کاغذات پر دستخط کردیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

ایرانی صدر کا اسکارف نہ پہننے پر سی سی این کی اینکر کو انٹرویو دینے سے انکار

لبنان میں ایرانی مداخلت کی قیمت بیروت کی عوام کو ادا کرنی پڑے گی، بینی گینٹز

غیرملکی میڈیا کے مطابق صدر پیوٹن کے اقدام کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں امریکی صدر جوبائیڈن کی یوکرین پرجارحیت کیخلاف روس پر شدید تنقید کا ردعمل قرار دیا جارہا ہے۔

واضح  رہےکہ ایڈورڈ اسنوڈن  امریکی خفیہ ادارے نیشنل سیکیورٹی ایجنسی میں ٹیکنیکل اسسٹنٹ تھے، اس سے قبل وہ سی آئی اے میں بھی کام کرچکے تھے، وہ 2013 میں امریکی حکومت کی جانب سے دنیا بھر میں فون اور انٹرنیٹ کے ذریعے نگرانی کے پروگرام کی معلومات دنیا کے سامنے لائے تھے جس نے دنیا بھر میں تہلکہ مچادیا تھا اور امریکی حکومت کو کافی تنقید اور خفت کا بھی سامنا کرنا پڑا تھا۔

امریکی خفیہ ادارےکے اہم راز افشا کرنےکے بعد اسنوڈن نے امریکا چھوڑ دیا تھا اور روس میں پناہ حاصل کرلی تھی، اب 9 سال بعد انہیں روس کی شہریت دے دی گئی ہے۔

 39 سالہ اسنوڈن امریکی حکومت کو 9 سال سے مطلوب ہیں ، امریکا میں ان کے خلاف غداری کے الزامات میں مقدمہ درج ہے۔2020میں روس نے اسنوڈن کومستقل رہائش کا اجازت نامہ دے دیا تھا جس نے ان پر روسی شہریت کے حصول کا درواز ہ کھول دیا تھا۔

روسی صدر اور روس کی خفیہ ایجنسی کے جی بی کے سابق افسر پیوٹن نے 2017 میں ایک بیان میں کہا تھا کہ اسنوڈن نے امریکی خفیہ راز افشا کرکے غلط کیا تاہم انہوں نے غداری نہیں کی۔

متعلقہ تحاریر