بی بی سی کا 10زبانوں میں سروسز ختم کرنے کا اعلان، 382 ملازمین فارغ ہوجائیں گے
برطانوی نشریاتی ادارے برٹش براڈکاسٹنگ کارپوریشن (بی بی سی ) نے مالی مشکلات سے نمٹنے کیلئے، فارسی، اردو، عربی سمیت 10 زبانوں میں نیوز سروسز بند کرنے کا اعلان کیا ہے، اس اقدام سے سیکڑوں ملازمین اپنی نوکریوں سے ہاتھ دھو بیٹھے گے جبکہ ادارے کو 29 ملین پاؤنڈ کی بچت ہوگی
برطانوی نشریاتی ادارہ برٹش براڈکاسٹنگ کارپوریشن (بی بی سی )اپنے ریڈیو اسٹیشنز بند کرنے کے ساتھ اپنی ورلڈ سروس میں سینکڑوں ملازمتیں ختم کرے گا۔ کارپوریشن 10 زبانوں میں ریڈیو آؤٹ پٹ مکمل بند کردے گا ۔
برطانوی نشریاتی ادارے برٹش براڈکاسٹنگ کارپوریشن (بی بی سی ) نے 382 سے زائد ملازمین کو فرغ کرنے کا منصوبہ تیار کرلیا ہے۔ کارپوریشن 10 زبانو میں اپنی ریڈیو سروسز بھی بند کر دے گا ۔
یہ بھی پڑھیے
بی بی سی کے رپورٹر لائیو شو میں بڑی غلطی کر بیٹھے
بی بی سی نے اپنی ورلڈ سروس کے آؤٹ پٹ رائٹ سائزنگ کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت کے لائسنس فیس کے قوانین کے باعث یہ عمل اٹھایا جا رہا ہے جو کہ ایک مجبوری ہے ۔
بی بی سی کی جانب سے ورلڈ سروس میں چینی، ہندی، عربی سمیت 10 زبانوں میں آپنے ریڈیو اسٹشینز کے آؤٹ پٹ بند کردے گا کیونکہ یہ لائسنس فیس منجمد کرنے کے ذمہ دار ہیں۔
بی بی سی فارسی ایران کے لیے اپنی آڈیو نشریات ختم کر دے گی جبکہ ورلڈ سروس کے انگریزی زبان کے ریڈیو آؤٹ پٹ کے فوکس میں بھی تبدیلی آئے گی۔
بی بی سی گجراتی، صومالی اور اردو میں ٹیلی ویژن بلیٹن بھی بند ہو جائیں گے تاہم ان تمام زبانوں میں ڈیجیٹل سروسز جاری رہیں گی ۔
بی بی سی کے ان اقدامات سے 382 ملازمین اپنی نوکریوں سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے جبکہ کارپوریشن کو اس سے تقریباً 29 ملین پاؤنڈ کی بچت ہوگی ۔
ترجمان بی بی سی نے کہا کہ اس حوالے سے برطانیہ کے دفتر خارجہ سے مشاورت کی گئی ہے۔ اپنی ورلڈ سروس کے مواد کو مکمل طورپر بند نہیں کریں گے، تمام زبانوں میں ڈیجیٹل آپریشن جاری ہے۔
ورلڈ سروس کو حکومت کی طرف سے براہ راست فنڈز فراہم کیے جاتے تھے اور اسے ایک سافٹ پاور ٹول کےطور پردیکھا جاتا تھا جو دنیا بھر کے کروڑوں لوگوں کو برطانوی خبریں اور معلومات فراہم کرتا تھا۔