امریکی صدر کا پاکستان کے بارے میں خطرناک بیان، اتحادی حکومت کی سفارتی کارکردگی پر سوالیہ نشان
صدر جوبائیڈن کا کہنا ہے میرے خیال میں شاید دنیا کی خطرناک ترین قوموں میں سے پاکستان ایک خطرناک قوم ہے۔ جس کے جوہری ہتھیار بھی بےربط ہیں۔

امریکی صدر جوبائیڈن نے الزام تراشی کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ایک خطرناک نیوکلیئر ملک ہے ، جس کا ایٹمی پروگرام بھی بے قاعدہ ہے۔ یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب وزیراعظم شہباز شریف ، وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ حال ہی میں امریکا کا دورہ کرکے آئے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار ڈیموکریٹک کانگریس کمیٹی کے استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر جوبائیڈن نے کیا۔
صدر جوبائیڈ کا کہنا تھا کہ کیا کسی نے سوچا تھا کہ ہم ایسی صورت حال کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا کہ چین اپنے تعلقات پاکستان کے ساتھ ساتھ روس اور بھارت کے ساتھ بھی استوار کرنے کرنی کی کوشش کررہا ہے۔؟
یہ بھی پڑھیے
سعودی عرب نے اوپیک فیصلے پر امریکی تحفظات کو سختی سے مسترد کردیا
ایرانی خواتین سے اظہار یکجہتی کیلئے بالی وڈ اداکارہ ایلناز نوروزی برہنہ ہوگئیں
ان کا کہنا تھا میں نے شی جن پنگ کے ساتھ دنیا کے کسی بھی شخص سے زیادہ وقت گزارا ہے۔ وہ ایک ایک لمحے کا حساب رکھتے ہیں۔ براک اوبامہ جانتے تھے کہ وہ نائب صدر کے ساتھ ڈیل نہیں کر سکتے ، اس لیے انہوں نے مجھے یہ کام تفویض کیا۔ میں نے اس کے ساتھ 17,000 میل کا سفر کیا ہے۔
صدر جوبائیڈن کا کہنا تھا روس میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کے مقابلہ میں ہم اسے کیسے سنبھالیں گے ہمیں پتا ہے؟
امریکی صدر جوبائیڈن کا کہنا تھا میرے خیال میں شاید دنیا کی خطرناک ترین قوموں میں سے پاکستان ایک خطرناک قوم ہے۔ جس کے جوہری ہتھیار بھی بےربط ہیں۔
امریکی صدر کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ” چند دن پہلے سعودی عرب کے بارے میں پرزہ رسائی اور اب پاکستان پر غیر ذمہ دارانہ بیان ، یوں لگتا ہے صدر بائیڈن امریکی عوام میں گرتی ہوئی ساکھ سے توجہ ہٹانا چاھتا ہے ، صدر بائیڈن پاکستان کے بارے میں غیر ذمہ دارانہ بیانات فوراً واپس لے، ہماری موجودہ لیڈرشپ کمزور ہوسکتی ہے لیکن عوام کمزورنہی۔”
چند دن پہلے سعودی عرب کے بارے میں پرزہ رسائ اور اب پاکستان پر غیر ذمہ دارانہ بیان یوں لگتا ہے صدر بائیڈن امریکی عوام میں گرتی ہوئ ساکھ سے توجہ ہٹانا چاھتا ہے صدر بائیڈن پاکستان کے بارے میں غیر ذمہ دارانہ بیانات فورًُا واپس لے،ہماری موجودہ لیڈرشپ کمزور ہوسکتی ہے لیکن عوام کمزورنہی
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) October 15, 2022
امریکی صدر کے بیان پر سخت دیتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی شیریں مزاری نے لکھا ہے کہ "آپ کو پاکستانی قوم سے اپنے نازیبا ریمارکس پر معافی مانگنے کی ضرورت ہے ، کیونکہ آپ کی حکومت کی تبدیلی کی سازش ناکام ہو رہی ہے!۔”
U need to apologise to Pakistani nation @POTUS for ur nasty remarks just bec ur regime change conspiracy is faltering! A nuclear US is a threat 4 world bec u have no control over ur nukes. B52 bomber takes off with 6 live nukes 2007 & no one knows for hrs! https://t.co/tqIuIp6wEc
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) October 15, 2022
انہوں نے مزید لکھا ہے کہ "امریکا کا ایٹمی پروگرام دنیا کے چار خطرناک جوہری پروگرامز میں سے ایک ہے ، کیونکہ آپ کا اپنے جوہری ہتھیاروں پر کوئی کنٹرول نہیں ہے۔ B52 بمبار نے 2007 میں 6 لائیو نیوکلیئر ہتھیاروں کے ساتھ ٹیک آف کیا تھا اور گھنٹوں تک کوئی نہیں جانتا!۔”
سابق وفاقی وزیر خزانہ اور رہنما تحریک انصاف اسد عمر نے جوبائیڈن کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ "ہم آہنگی کے بغیر ایٹمی ملک؟ کیا بائیڈن امریکہ کا حوالہ دے رہے ہیں؟ آخر کار اس کی پارٹی آئین کو پامال کرنے اور آخری صدارتی انتخاب چرانے کی کوشش کرنے پر ڈونلڈ ٹرمپ کے پیچھے چل رہی ہے! شیشے کے گھروں میں رہنے والے ملکوں کو دوسروں پر پتھر پھینکنے سے پہلے سوچنا چاہیے۔”
Nuclear country without cohesion? Is biden referring to the US? After all his party is going after donald trump for trying to subvert the constitution and steal the last presidential election! Countries in glass houses should think before throwing stones at others https://t.co/mhlCDilQgc
— Asad Umar (@Asad_Umar) October 15, 2022