دنیا کے امیر ترین شخص ایلون مسک خوشبوؤں کے سوداگر بن گئے
دنیا کے امیرترین 51 سالہ شخص ایلون مسک نے خوشبوؤں کی سوداگری شروع کردی ہے، نئے پرفیوم کے لانچ پرانہوں نے ازرائے مذاق ٹوئٹ کیا کہ میرا پرفیوم خریدیں تاکہ ٹوئٹر کی خریداری کے لیے پیسے جمع کرسکوں، ان کا کہنا تھا کہ میرے جیسے نام کے ساتھ، خوشبو کے کاروبار میں شامل ہونا ناگزیر تھا
دنیا کے امیرترین شخص ایلون مسک خوشبوؤں کے سوداگر بن گئے ۔ ٹیسلا موٹرز اور اسپیس ایکس سمیت کئی بڑی کمپنیز کے مالک نے کہا ہے کہ برائے کرم میرا پرفیوم خریدیں تاکہ میں مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر خرید سکوں۔
الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی کمپنی ٹیسلا موٹرزکے بانی ایلون مسک خوشبوؤں کے سوداگربن گئے۔ اپنے نئے پرفیوم لانچ کرنے کے بعد انہوں نے ازرائے مذاق عوام سے اپیل کی ہے کہ میرا پرفیوم خریدیں تاکہ میں ٹوئٹر خرید سکو۔
یہ بھی پڑھیے
ایلون مسک کو ٹوئٹر کی خریداری میں مبینہ ہیرپھیر پر مقدمات کا سامنا
دنیا کے ارب پتی کاروباری شخص ایلون مسک نے پرفیوم کے کاروبار میں ہاتھ ڈال گیا ہے۔ ان کے بنائے گئے پرفیوم کی 20 ہزار بوتلز فروخت ہوچکی ہے جن سے تقریباً انہیں2 لاکھ ڈالر کی آمدن ہوئی ہے ۔
Please buy my perfume, so I can buy Twitter
— Elon Musk (@elonmusk) October 12, 2022
امیر ترین 51 سالہ ایلون نے ٹوئٹر پر ازرائے مذاق کہا کہ میری خوشبو خریدیں تاکہ میرے پاس ٹوئٹر خریدنے کے لیے رقم جمع ہوجائے۔ ان کا کہنا تھا کہ میرے جیسے نام کے ساتھ، خوشبو کے کاروبار میں شامل ہونا ناگزیر تھا۔
With a name like mine, getting into the fragrance business was inevitable – why did I even fight it for so long!?
— Elon Musk (@elonmusk) October 11, 2022
یاد رہے کہ ایلون مسک نے رواں سال اپریل میں 44 ارب ڈالر سے ٹوئٹر خریدنے کا اعلان کیا تھا تاہم کچھ عرصے بعد وہ اس ڈیل سے دور ہوگئے اور مائیکرو بلاگنگ سائٹ کی خریداری سے انکاری ہوگئے تھے۔
ایلون مسک نے ٹوئٹر انتظامیہ کو کہا تھا کہ جعلی اکاؤنٹس کی مکمل معلومات کی فراہمی نہ کرنے پر ٹوئٹر کی خریداری کی پیشکش واپس لے لیں گے جس پر کمپنی نے ان پر عدالت میں کیس دائر کردیا تھا ۔
ایلون مسک کے وکیل مائیک رنگلز نے ٹوئٹر کے بورڈ کو لکھے گئے خط میں شکوہ کیا ہے کہ ان کے موکل نے تقریباً 2 ماہ قبل سوشل میڈیا پلیٹ فارم سے جعلی اکاؤنٹس کے پھیلاؤ کا اندازہ لگانے کیلیے ڈیٹا طلب کیا تھالیکن معلومات فراہم نہیں کی گئی ۔
ٹوئٹر کے شیئر ہولڈرز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ کے شیئر کی قیمت گرانے کا الزام عائد کرتے ہوئے ایلون مسک کیخلاف مقدمہ دائرکردیاتھا ۔
مقدمے میں الزام لگایا گیا ہے کہ مسک نے ٹوئٹس کے ذریعے 44 ارب ڈالر کے معاہدے کے حوالے سے شکوک و شبہات پیدا کیے جنہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو ہفتوں سے ہلایا ہوا ہے۔
مسک کو جج نے ٹویٹرانکارپوریشن کے ساتھ اپنے 44 بلین ڈالر کے معاہدے کو بند کرنے پر ان کے قانونی چارہ جوئی کے خلاف مزید وقت دیا ہے۔
دونوں فریقین کو معاہدہ مکمل کرنے کے لیے 28 اکتوبر تک کا وقت دیا گیا ہے۔ اگر اس وقت تک لین دین نہیں ہوتا ہے، تو جج نومبر میں مقدمے کی تاریخیں مقرر کرے گا۔