بی بی سی نے بورس جانس کا مذاق اڑانے پر خاتون میزبان کو آف ایئر کردیا

خاتون میزبان ٹی وی پروگرام کے دوران بورس جانسن کے فیصلے پر خوشی کا اظہار کیا تھا۔ برطانوی نشریاتی ادارے نے خاتون میزبان کو غیرجانبداری کی ممکنہ خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیتے ہوئے آف ایئر کردیا

برطانوی نشریاتی ادارے ( بی بی سی ) نے بورس جانسن کی کنزرویٹو پارٹی کی قیادت سے دستبرداری کی خبر پر خوشی کا اظہا کرنے پر اپنی خاتون میزبان کو’غیرجانبداری کی ممکنہ خلافورزی‘کا مرتکب قرار دیکر آف ایئر کردیا۔

مارٹین کروکسل نے کہا کہ  اتوار کی شام دی پیپرز کے ایڈیشن کے تعارف کے دوران   ان کا مزا ج خوشگوار تھا۔اس پروگرام میں  میں ماہرین دن کی اہم خبروں پر گفتگو کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

رشی سوناک برطانیہ کے اگلے وزیر اعظم بننے کی دوڑ میں سب سے آگے

وزیر داخلہ و خزانہ کے استعفے کے بعد برطانوی وزیر اعظم کا عہدہ چھوڑنے کا اعلان

پروگرام رات 10:30 بجے شروع ہوا، تقریباً 90 منٹ بعد جب بارس جانسن نےپارٹی قیادت کی دوڑ سے دستبرداری کا اعلان کیا تو کروکسل نے کہا کہ”خیر، یہ سب بہت ہی دلچسپ ہے، کیا ہے دلچسپ نہیں ہے؟،کیا مجھے اتنا خوش رہنے کی اجازت ہے؟خیر میں خوش  ہوں“۔

اس تبصرے کو ٹوری پارٹی کے ارکان اسمبلی کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا ۔ سابق کلچر سیکریٹری نادین ڈوریز نے کہا کہ اس سے تعصب ظاہر ہوتا ہے۔ وزیر اعظم کے طور پر واپسی کے لیے  بورس جانسن کی ناکام کوشش کی  حمایت کرنے والے نادین ڈوریزن نے اپنے  ٹویٹ میں لکھا کہ”غیر جانبداری کا یہ فقدان ظاہر کرتا ہے کہ تعصب کتنا گہرا ہے“۔

بعدازاں میزبان نے اپنی غلطی تسلیم  کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیر اعظم کا مذاق اڑاتے ہوئے مہمان کے تبصرے پر ہنس کر  انہوں نےعوامی نشریات کے رہنما خطوط کی خلاف ورزی کی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ” مجھے شاید ہنسنا نہیں چاہے، میں شاید ہنستے ہوئے غیر جانبداری کے کچھ خوفناک اصولوں کو توڑ رہی ہوں“۔

پیر کو ایک بیان میں بی بی سی کے ترجمان نے کہا کہ”بی بی سی نیوز غیر جانبداری کی ممکنہ خلاف ورزی کے لیے نیوز چینل پر دی پیپرز کے گزشتہ رات کے ایڈیشن کا فوری جائزہ لے رہا ہے“۔

ترجمان نے کہاکہ”یہ ضروری ہے کہ ہم اعلیٰ ترین ادارتی معیارات کو برقرار رکھیں۔ ہمارے معیارات کو برقرار رکھنے کے لیے ہمارے پاس  طریقہ کار  موجود ہیں  اور یہ طریقہ کار  فعال ہو چکے ہیں“۔غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق بی بی  سی کی خاتون میزبان تحقیقات مکمل ہونے تک آف ایئر رہیں گی۔

متعلقہ تحاریر