ترکیہ نے استنبول دھماکے پر امریکا کی تعزیت مسترد کردی

ہم جانتے ہیں کہ یہ واقعہ کس طرح منظم کیا گیا، ہم یہ بھی  جانتے ہیں کہ یہ کہاں سے منظم کیا گیا، ہمیں دیا گیا پیغام معلوم ہے، ہم امریکی سفیر کی تعزیت کو قبول نہیں کرتے، ہم اسے مسترد کرتے ہیں، سلیمان سائلو

ترکیہ نے استبول کے استقلال ایونیو میں اتوار کو ہونے والے بم دھماکے پر امریکی حکومت  کی تعزیت مستردکردی۔

ترکیہ میں تعینات امریکی سفیر نے اتوار کو ہونے والے دھماکے پر ترکیہ کی حکومت سے تعزیت کا اظہار کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے

استنبول بم دھماکے کا مشتبہ دہشتگرد گرفتار، وزیر داخلہ ترکیہ

 مودی کا روزانہ بھارتی عوام سے ہزاروں گالیاں ملنے کا اعتراف

ترکیہ کے وزیر داخلہ سلیمان سائلو نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے  کہا کہ” ہم جانتے ہیں کہ یہ واقعہ کس طرح منظم کیا گیا، ہم یہ بھی  جانتے ہیں کہ یہ کہاں سے منظم کیا گیا، ہمیں دیا گیا پیغام معلوم ہے، ہم امریکی سفیر کی تعزیت کو قبول نہیں کرتے، ہم اسے مسترد کرتے ہیں “۔

وزیر داخلہ نے امریکی تعزیت قبول کرنے کی کوئی وجہ تو نہیں بتائی تاہم اس کی وجہ حملہ آور کا کردستان ورکرز پارٹی سے ہونا ہوسکتا ہے جس کے بارے میں ترکیہ کا الزام ہے کہ امریکا اسے اسلحہ فراہم کرتا ہے۔

خیال رہے کہ صدر طیب اردوان نے بم دھماکے کا ذمہ دار کردستان ورکرز پارٹی قرار دیا اور اس سے قبل کئی بار یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ کرد جنگجوؤں کو ترکیہ کے خلاف اسلحہ و بارود امریکا فراہم کر رہا ہے۔

قبل ازیں استنبول پولیس نے استقلال ایونیو پر بینچ کے نیچے بم رکھنے والی خاتون کو سی سی ٹی وی فوٹیجز کی مدد سے گرفتار کرلیا۔ جس کی شناخت 23 سالہ احلام البشیر کے نام سے ہوئی ہے۔ سی سی ٹی وی فوٹیجز میں اسرائیل کی دو حاضر سروس فوجی اہلکاروں کو بھی حملہ آور کے قریب کھڑے دیکھا گیا تھا۔

ترک حکام نے ملزمہ کے گھر چھاپے، گرفتاری اور سرچ آپریشن کی فوٹیجز بھی جاری کی ہیں جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ہیں۔حملہ آور خاتون کا  تعلق شام کی کردستان ورکرز پارٹی سے بتایا جا رہا ہے اور وہ شامی شہر عفرین سے ترکیہ میں داخل ہوئی تھی۔ملزمہ کے گھر سے اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے۔

واضح رہے کہ  اتوار کو استنبول کے استقلال ایونیو میں ہونے والے خوفناک بم دھما کے میں خواتین اور بچوں سمیت  8 افراد جاں بحق اور 80 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

متعلقہ تحاریر