امریکی مڈٹرم الیکشن: ایوان نمائندگان میں ریپبلکینز اور سینیٹ میں ڈیموکریٹس کی برتری

امریکی سینیٹ میں ڈیموکریٹس نے 1 اضافی نشست کے ساتھ برتری حاصل کی جبکہ ریپبلکنز نے ایوان نمائندگان میں 9 اضافی نشستوں کا کنٹرول حاصل کرلیا، ماہرین  کے مطابق جو بائیڈن مشکلات کے باوجود اگلے مدت کے لیے صدر منتخب ہوسکتے ہیں

امریکا کے وسط مدتی انتخابات میں ریپبلکنز نے ایوان میں 9 اضافی نشستوں کا کنٹرول حاصل کرلیا جبکہ سینیٹ کے انتخابات میں ڈیموکریٹس نے ری پبلکنز پر برتری حاصل کرلی ہے ۔

امریکاکے وسط مدتی انتخابات میں ریپبلکنز نےایوان نمائندگان میں جبکہ سینیٹ کے انتخابات میں ڈیموکریٹس نے ری پبلکنز پر برتری حاصل کرلی ہے۔ ریپبلکنز نے 9 مزید نشستیں اپنے نام کیں۔

یہ بھی پڑھیے

امریکی صدر جو بائیڈن نے امریکی فوج کو خودغرض کیوں کہا ؟

امریکی ایوان نمائندگان کے وسط مدتی انتخابات میں ریپبلکنز کو 218 نشستیں ملیں جبکہ 435 رکنی ایوان نمائندگان میں ڈیموکریٹس کو 210 نشستیں حاصل ہوسکی ہیں۔

امریکی سینیٹ میں ڈیموکریٹس نے 1 اضافی نشست کے ساتھ برتری حاصل کی ۔ ریپبلکن ایک سیٹ ہار گئے اور 49 سیٹوں کے ساتھ دوسری سب سے بڑی پارٹی بن گئی۔

ایوان نمائندگان میں اکثریت کھودینے سے صدر بائیڈن کیلئے قانون سازی مشکل ہوگئی جبکہ ری پبلکن لیڈر مچ میکونیل سینیٹ میں اقلیتی لیڈرمنتخب ہوگئے ہیں۔

وسط مدتی انتخابات میں شکست کے بعد ریپبلکنز کی جانب سے جو بائیڈن کو سخت ترین اپوزیشن کا سامنا کرنا پڑے گا جس سے امریکی صدر کیلئے مشکلات پیدا ہونگی ۔

یہ بھی پڑھیے

صدر جو بائیڈن  پہلی بار اسرائیل سے براہ راست پرواز میں سعودی عرب جائیں گے

سیاسی امورکے ماہرین کے مطابق وسط مدتی الیکشن میں9 نشستیں کھونے کے بعد بھی جوبائیڈن کی ساخت مستحکم ہے۔امید کی جارہی ہے کہ وہ اگلے مدت کے لیے صدر منتخب ہو سکتے ہیں۔

دوسری جانب ان انتخابی نتائج سے ڈونلڈ ٹرمپ کے سیاسی مستقبل  پر کیا اثرات  مرتب ہونگے  اس حوالے سے کوئی حتمی رائے سامنے نہیں آئی تاہم  ان کے ناقدین نے انہیں ماضی کا قصہ قرار دیا ہے ۔

متعلقہ تحاریر