ایرانی مظاہرین نے امام خمینی کی جائے ولادت کو نذرآتش کردیا
واقعہ گزشتہ شام ایران کے شہر خمین میں پیش آیا، امام خمینی کے گھر کو میوزم بنادیا گیا تھا، واقعے کی مبینہ وڈیو وائرل، سرکاری میڈیا نے تردید کردی
ایران میں حکومت مخالف مظاہروں میں شدت آگئی۔مشتعل مظاہرین انقلاب ایران کے بانی امام خمینی کی جائے ولادت کو نذرآتش کردیا۔
ایران میں رواں سال ستمبرمیں پولیس نے قیز شہر میں سر نہ ڈھانپے پر 22سالہ خاتون مہسا امینی کو گرفتار کرکے تشدد کا نشانہ بنایا تھا ۔مہسا امینی کی موت کے بعد ایران بھر میں پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیے
ایران میں 15 ہزار مظاہرین کو پھانسی دینے کی منظوری
ترکیہ نے استنبول دھماکے پر امریکا کی تعزیت مسترد کردی
سوشل میڈیا پر وائرل واقعے کی وڈیو میں دعویٰ کیا جارہا ہےکہ گزشتہ روز ایرانی شہر خمین میں واقع امام خمینی کی جائے ولادت کو نامعلوم افراد نے آگ لگادی ۔
BREAKING:
Protesters have burned down the house in which Ruhollah Khomeini, the founder of Iran’s Islamic Islamist regime, was born in.
The house, in the city of Khomein, has been a museum for the past 30 years.
The protests are increasing in strength. pic.twitter.com/EIezQ3LQYS
— Visegrád 24 (@visegrad24) November 18, 2022
سوشل میڈیا کے مطابق امام خمینی کے پرانے گھر کو گزشتہ شام آگ لگائی گئی تاہم خبرایجنسی کا کہنا ہے آزادانہ طورپرواقعے کی تاریخ کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔دوسری جانب ایرانی نیم سرکاری خبر رساں ادارے نے امام خمینی کے گھر کو آگ لگانے کی تردید کر دی ہے۔
ایران میں ستمبر سے جاری مظاہروں میں سیکڑوں مظاہرین ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ 15مظاہرین کو گرفتار کیا جاچکاہے۔ایرانی ہیومن رائٹس کے مطابق مظاہرین کیخلاف ظالمانہ حکومتی کریک ڈاؤن کے نتیجے میں 43بچوں اور 25خواتین سمیت 326مظاہرین جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ایرانی پارلیمنٹ نے رواں ہفتے ہی مظاہروں کے دوران گرفتار کیے جانے والے 15 ہزار مظاہرین کو پھانسی دینےکی منظوری دی ہے۔