گرل فرینڈ کو قتل کرنے والے جلاد آفتاب کے بارے میں مزید انکشافات سامنے آگئے

بھارت کی راج دھانی دہلی میں شردھاوالکر نامی نوجوان لڑکی  کے قتل کے مرکزی ملزم آفتاب پونا والا سے حوالے سے مزید انکشافات سامنے آئے ہیں، ملزم کی ایک اور گرل فرینڈ نے پولیس کو بتایا کہ آفتاب کے گھر میں جسمانی اعضاء دیکھیں تاہم اسے آفتاب کے مجرمانہ پہلو کا اندازہ نہیں ہوپایا، قتل کے بعد آفتاب پرسکون تھا اور اس کی ذہنی حالت پر بھی کبھی شک نہیں ہوا

بھارت کی راج دھانی دہلی میں شردھا والکر نامی نوجوان لڑکی کے قتل کے مرکزی ملزم آفتاب پونا والا سے حوالے سے مزید انکشافات سامنے آئیں ہیں۔ ملزم نے اپنی گرل فرینڈ کو قتل کرکے لاش کے 35 ٹکڑے کردیئے تھے ۔

دہلی میں قتل کے دلخراش واقعے کے ملزم آفتاب پونا والا سے حوالے سے ان کی ایک اور گرل فرینڈ نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ملزم نے مقتولہ شردھا کی انگھوٹی مجھے تحفے میں دی تھی تاہم مجھے اس کا علم بعد میں ہوا ۔

یہ بھی پڑھیے

ایک تہائی خواتین ساتھی مردوں کا جنسی و جسمانی تشدد برداشت کرتی ہیں

قتل کے ملزم آفتاب پونا والا کی حالیہ گرل فرینڈ نے پریشان کن انکشافات کرتے ہوئے بتایا کہ ملزم  سے اس کی بہت اچھی دوستی تھی کئی بار اس کے گھر گئی تاہم مجھے اس کے مذموم جرائم کے بارے میں کوئی علم نہیں تھا ۔

ملزم کی دوسری گرل فرینڈ جو کہ پیشے سے ایک ماہر نفسیات ہیں نے پولیس کو دیئے اپنے بیان میں کہا کہ جب یہ معلوم ہوا کہ آفتاب نے اپنی دوسری سابق گرل فرینڈ زاور لائیو ان پارٹنر شردھا کو قتل کردیا ہے تو میں دہل گئی تھی ۔

آفتاب کی ماہر نفسیات گرل فرینڈ نے پولیس کو بتایا کہ ایک بارجب اس کے گھر گئی تو شردھا کے جسم کے کچھ اعضاء دیکھے تھے تاہم اس حوالے سے مزید کچھ نہیں معلوم ہوا نہ ہی آفتاب کے مجرمانہ پہلو سے آگاہی حاصل ہوئی ۔

ماہر نفسیات لڑکی نے پولیس کو دیئے اپنے بیان میں بتایا کہ آفتاب نےایک انگوٹھی اسے تحفے میں دی تھی جوکہ مبینہ طور پر شردھا کی تھی مگر  اسے آفتاب کے قاتلانہ اور مجرمانہ پہلو کا کوئی اندازہ نہیں تھا۔

پولیس کو دئیے گئے اپنے بیان میں آفتاب کی گرل فرینڈ نے کہا کہ اکتوبر میں اس کے گھر ملاقاتیں کی مگر وہ بلکل نارمل تھا جبکہ اس سے کوئی ڈر و خوف کی علامت بھی نہیں پائی گئی اور نہ ہی کبھی اس کی ذہنی حالت  میں گڑبڑ محسوس ہوئی ۔

آفتاب کی گرین فرینڈ نے پولیس کو بتایا کہ وہ ایک چین اسموکر تھا جوکہ بہت زیادہ سگریٹ پیتا تھااور پرفیومز کے بھی بے انتہا شوقین تھا اوراکثر و بیشتر پرفیومز تحفے میں دیتا رہتا تھا۔ اسے ہوٹلنگ بہت پسند تھی ۔

یہ بھی پڑھیے

دہلی: گرل فرینڈ کے جنونی قاتل آفتاب پونا والا کے مزید سنسنی خیز انکشافات

واضح رہے کہ بھارتی داراحکومت نئی دہلی میں نوجوان لڑکی کے قتل کا دلخراش واقعہ سامنے آیا  تھا  جس سے پورے بھارت میں کہرام مچ گیا تھا ۔ آفتاب نامی شخص  نے اپنی گرل فرینڈ کو قتل کرکے لاش کے 35 ٹکڑے کر دیئے تھے۔

پولیس نے دہلی کے علاقے مہرولی سے آفتاب پونے والا نامی لڑکے کو گرفتار کیا تھا جس پر الزام ہے کہ اس نے اپنی 26 سالہ گرل فرینڈ  شردھا والکر کو قتل کرکے اس کے لاش کے ٹکڑے ٹکڑے کیے اور فریزر میں رکھ دیئے ۔

پولیس کے مطابق آفتاب اور شردھا شادی کے بغیر(لیو ان ریلیشن شپ) ساتھ رہتے تھے۔ شردھا اور آفتاب دونوں ملتی نیشنل کمپنی کے کال سینٹر میں ملازمت کرتے تھے جہاں دونوں کی دوستی ہوئی اور بات شادی تک جا پہنچی ۔

زیر حراست ملزم آفتاب کے بیان کے مطابق شردھا بار بار شادی کا مطالبہ کرتی رہتی تھی جس پر اکثر ہمارے درمیان جھگڑا ہونے لگ گیا تھا۔ مئی میں جھگڑا زیادہ بڑھا اور اس کے دوران آفتاب نے شردھا کا گلہ دبا کر اسے قتل کردیا ۔

پولیس کے مطابق ملزم نے پانچ ماہ پہلے لڑکی کو قتل کیا اورلڑکی کی لاش کو کئی ٹکڑوں میں کاٹ کر دہلی کے مختلف علاقوں میں پھینک دیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق آفتاب نے شردھا کی لاش کے 35 ٹکڑوں میں کاٹ کر اپنے گھر میں رکھا۔

شردھا کی لاش کے ٹکڑے رکھنے کے لیے آفتاب نے نیا بڑا فریج خریدا اور لاش کے ٹکڑے 18 دن تک گھر میں رکھے اور پھر  رات گئے ایک ایک لاش کا ٹکڑا وہ پلاسٹک کے تھیلے میں ڈال کر مختلف جگہوں پر پھینک آتا تھا ۔

دوران تحقیقات ملزم آفتاب پونا والے دوران تفیش سنسنی خیز انکشافات کرتے ہوئے تفتیش کاروں کو بتایا ہے کہ مقتولہ شردھا واکر کی لاش کے اعضا کی  فریج میں موجودگی کے دوران وہ دوسری لڑکیوں کو بھی اپنے فلیٹ میں لاتا رہا۔

یہ بھی پڑھیے

آفتاب پونےوالا کے ہاتھوں قتل کے دلخراش واقعے سے بھارت میں کہرام مچ گیا

ملزم نے بتایا کہ اس نے قتل کے بعد شردھا واکر کی لاش کو 35 ٹکڑوں میں تقسیم کرنے کے بعدایک ایک،دو دو کرکے ٹھکانے لگایا جبکہ مقتولہ کا  سر کو فریج میں محفوظ کررکھا تھا جسے دیکھ کراپنی محبت کو یاد کرتا تھا ۔

پولیس  کے مطابق ملزم نے دوران تفتیش دعویٰ کیا ہے کہ قتل کے بعد وہ رات بھر جاگتارہااورانٹرنیٹ پر لاش کے باقیات، اسکے خون اور بدبو سے چھٹکارے کے طریقے تلاش کرتا رہا۔

ملزم کو ڈر تھا کہ اس نےایسے ہی ٹھکانے لگایا تو وہ پکڑا جاسکتا ہے۔ کچھ رپورٹس میں یہ دعویٰ بھی کیا جارہا ہے کہ آفتاب نے قتل سے قبل امریکی کرائم ڈرامہ سیریز ’ڈیکسٹر‘ دیکھی تھی۔

متعلقہ تحاریر