لیبیا کے عالم دین بھی پاکستانی علماء کے نقش قدم پر چلنے لگے

عرب نشریاتی ادارے العربیہ کے مطابق سوشل میڈیا پر ایک وائرل وڈیو ہوئی جس میں دیکھاجا سکتا ہے کہ لیبیا کی ایک مسجد کے امام نے قران حفظ کرنے والے طالب علم کو برہنہ کرکے لوہے اور پلاسٹک کے پائپ سے مارا پیٹا، عوام میں شدید غم و غصہ پھیل گیا، عوام نے فوری طور پر امام مسجد کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کریا ہے

لیبیا کے عالم دین بھی پاکستانی عالم دین کے نقش قدم پر چلنے لگے ہیں۔ لیبیا کی ایک مسجد کے امام نے قران حفظ کرنے والے معصوم بچے کو مسجد میں برہنہ کرکے پلاسٹک کے پائپ اور لکڑیوں سے سخت تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔

لیبیا  کے عالم دین بھی پاکستانی عالم دینوں کے نقش قدم پر چلتے ہوئے قران پاک کے طالب علموں کو تشدد نشانہ بنانے لگی۔ لیبیا کے عالم دین نے  مسجد میں قران حفظ کرنے والے طالب عالم کو برہنہ کرکے اس پر  شدید تشدد کیا ۔

یہ بھی پڑھیے

داڑھی اور امامہ پہنے شخص کی لڑکی کے رقص سے لطف اندوزی کی ویڈیو وائرل

عرب نشریاتی ادارے العربیہ کے مطابق سوشل میڈیا پر ایک وائرل وڈیو ہوئی جس میں دیکھاجا سکتا ہے کہ لیبیا کی ایک مسجد کے امام نے قران حفظ کرنے والے طالب علم کو برہنہ کرکے لوہے اور پلاسٹک کے پائپ سے مارا پیٹا ۔

العربیہ نیوز نے دعویٰ کیا ہے کہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیو میں معلم نے قران حفظ کرنے والے طالب علم  کو برہنہ کرکے وحشیانہ طریقے سے مار پیٹ کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔

سوشل میڈیا پر وائرل وڈیو میں ایک معلم بچے پر برہنہ کرکے بد ترین اور ظالمانہ طریقے سے تشدد کررہا ہے۔ بچے کی چیخ پکار کے باوجود امام مسجد کو رحم نہ آیا اور  پلاسٹک کی ایک ٹیوب کے ساتھ بچے مارنے پیٹنے لگا ۔

ام وسیم” نامی ایک شخص نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں  پولیس اور سرکاری حکام  سے اس مسجد کا پتہ لگانے کا مطالبہ کیا جس میں یہ واقعہ پیش آیا تھا تاکہ دوسرے بچوں کو تحفظ دینے اور سفاک امام مسجد کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا۔

خیال رہے کہ لیبیا کے قانون میں تعلیمی اداروں میں طالب عملوں پر کسی بھی قسم کا تشدد سخت ممنوع  ہے جبکہ تشدد میں ملوث اساتذہ کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔

متعلقہ تحاریر