چین کی طلب میں کمی کے بعد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں گراوٹ کا رجحان

چین میں کورونا وباء کے دوبارہ سر اٹھانے کے بعد پیٹرولیم مصنوعات کی طلب میں کمی کا رجحان دیکھا جارہا ہے، چین کی طلب میں کمی کے باعث عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں بھی کمی ہوتی جارہی ہے، اعداد و شمار کے مطابق امریکی خام تیل کی انوینٹریز میں تقریباً 1.3ملین بیرل کی کمی ہوئی ہے

چین میں ایک بار پھر سے کورونا کے کیسز میں بے انتہا اضافہ ہوگیا ہے جس کی وجہ سے چائنا میں پیٹرولیم مصنوعات کی طلب میں کمی آئی۔ چین کی طلب میں کمی کے باعث عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں بھی کمی کا رجحان دیکھا جارہا ہے ۔

چین  میں کورونا وبا کے دوبارہ سر اٹھانے کے بعد پیٹرولیم مصنوعات کی طلب میں کمی کا رجحان دیکھا جارہا ہے اور اس کا اثر عالمی منڈی پر بھی پڑ رہا ہے جس کی وجہ سے بین الاقوامی مارکیٹ میں تیل کی مصنوعات کی قیمتوں میں ہورہی ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

چین میں رواں ماہ دسمبر کے 20 روز میں 248 ملین افراد کورونا کا شکار ہوگئے

چین اس وقت پیٹرولیم مصنوعات کا سب سے بڑا درآمد کنندہ ہے تاہم کورونا کی وجہ سے وہاں طلب میں کمی آتی جارہی ہے جبکہ مستقبل قریب میں ایندھن میں طلب میں اضافے کی امیدیں مدھم پڑتی جارہی ہیں۔

فروری کے لیے برینٹ  فیوچر 26 سینٹ یا تقریباً صفر اعشاریہ  3 فیصد  کمی کے بعد 83 ڈالر فی بیرول کی سطح پر پہنچ چکا ہے۔ امریکا کروڈ آئیل کی قیمت میں بھی 26 سینٹ  کی کمی دیکھی گئی جس کے بعد فی بیرل تقریباً 79 ڈالر ہوگئی ہے ۔

امریکی پیٹرولیم انسٹی ٹیوٹ کے اعداد و شمار کے مطابق، 23 دسمبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران امریکی خام تیل کی انوینٹریوں میں توقع سے کم یعنی کہ تقریباً 1.3 ملین بیرل کی کمی واقع ہوئی ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

سعودی عرب نے اوپیک فیصلے پر امریکی تحفظات کو سختی سے مسترد کردیا

تجزیہ کاروں کے مطابق اگلے سال 2023 میں بھی تیل کی طلب میں اضافے کی کوئی امید نظر نہیں آتی تاہم اگر چین کورونا کی وبا پر قابو پالیتا ہے تو پیٹرولیم مصنوعات کی طلب میں اضافہ متوقع ہے ۔

متعلقہ تحاریر