اٹلی میں غیرت کے نام پر قتل کی گئی پاکستان لڑکی ثمن عباس کی لاش برآمد

سمن عباس  اپریل 2021 سےلاپتہ تھیں۔ان کے  والد اور چچا سمیت خاندان کے 5 افراد پر اگلے ماہ   نام نہاز غیرت کے نام پر قتل کے مقدمے کی سماعت ہونے  جارہی ہے۔

اٹلی میں والدین کی مرضی سے شادی سے انکار پر ایک سال سے زائد عرصے قبل لاپتہ ہونے والی 18 سالہ ثمن عباس کی لاش برآمدہوگئی۔

انسا نیوز ایجنسی نے انسانی حقوق کےگروپ کے وکیل  باربرا ایانوسیلی کے حوالے سے بتایا کہ پاکستانی نژاد سمن عباس کی شناخت نومبر 2022 میں اٹلی کے ریگیو ایمیلیا صوبے کے قصبے نویلارا میں ان کے خاندانی گھر کے قریب سے انسانی باقیات ملنے کے بعد دانتوں کے ریکارڈ سے ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

اٹلی میں 18 سالہ لڑکی کا غیرت کے نام پر قتل؟

اٹلی میں ایک ڈالر کا گھر خریدیں

سمن عباس  اپریل 2021 سےلاپتہ تھیں۔ان کے  والد اور چچا سمیت خاندان کے 5 افراد پر اگلے ماہ   نام نہاز غیرت کے نام پر قتل کے مقدمے کی سماعت ہونے  جارہی ہے۔

اطالوی وزیر اعظم جارجیا میلونی نےٹوئٹر پرثمن  عباس کے حوالے سے خبر شیئر کرتے ہوئے تصدیق کی کہ متاثرہ لڑکی کی شناخت کے بارے میں اب کوئی شک نہیں رہا۔انہوں نے اپنے ٹوئٹ میں لکھاکہ”ایک معصوم نوجوان عورت کے ساتھ انصاف کیا جائے جو صرف اپنی آزادی سے جینا چاہتی تھی“۔

لاپتہ افراد کے مقدمات میں مہارت رکھنے والے Penelope حقوق گروپ کے وکیل نے کہا کہ گردن کے اگلے حصے کی ہڈی میں فریکچر اس نظریہ کی تائید کرے گا کہ ثمن  عباس کا گلا گھونٹا گیا تھا۔

استغاثہ کاخیال ہے کہ مقتولہ کا خاندان  اس کے مبینہ بوائے فرینڈ کے بارے میں علم ہونے پر غصے میں آیا تھا ۔استغاثہ کا الزام ہے کہ جب ثمن عباس سماجی تنظیم  کی زیر نگرانی  رہنے کے بعد کچھ دستاویزات جمع لینے کیلیے شمالی اٹلی میں اپنے گھر واپس گئی تو اسے قتل کر دیا گیا۔

ثمن عباس  کے والد شبیر عباس کو نومبر میں  پاکستان میں ان کے گاؤں سے قتل کے شبہ میں گرفتار کیا گیا تھا۔ انہوں نے ہمیشہ اس بات سے انکار کیا کہ اس کی بیٹی مر گئی ہے۔

مقتولہ کے چچا کو فرانس سے حوالگی کر دیا گیا تھا اور اسے اس کے دو کزنوں کے ساتھ مقدمے کا سامنا ہے۔ اس کی والدہ ابھی تک مفرور ہیں اور خیال کیا جاتا ہے کہ وہ پاکستان میں ہیں۔

متعلقہ تحاریر