سر سے حجاب اتارنے پر 10 سال کی سزا مگر سر قلم کرنے پر صرف 8 سال قید
ایران کے انوکھے نظام انصاف نے ایرانیوں سمیت دنیا بھر کی عوام میں شش و پنچ میں ڈال گیا ہے، نوجوان بیوی کا سر قلم کرنے والے جنونی قاتل سجاد حیدری کو صرف 8 سال سزا سنائی گئی جبکہ اپنے سر سے حجاب اتارنے والی خاتون فلمساز مزغان الانلو کو 10 سال قید کی سزا دی گئی
ایران کی عدالت کی جانب سے غیرت کے نام پر نوجوان بیوی کا سر قلم کرنے والی جنونی قاتل سجاد حیدری نامی شخص کو 8 سال قید کی مختصر دورانیے کی سزا پر ملک میں تنقید کی جارہی ہے ۔
ایران میں نوجوان بیوی کا سرقلم کرنے والے جنونی قاتل سجاد حیدری کو8 سال قید کی نرم سزا سنانے پر ناقدین کی جانب سے عدالتی فیصلے پر کڑی تنقید کی جارہی ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
ایران میں انسانیت سوز مظالم، خواتین و مردوں کی شرمگاہوں پر گولیاں برسائی جانے لگی
فروری 2022 میں اپنی17سالہ بیوی کا سر قلم کرنے والے ایک جنونی قاتل سجاد حیدری کو صرف آٹھ سال اور دو ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے جس پر ملک میں تنقید کی جارہی ہے ۔
ایرانی نشریاتی اداروں کے مطابق ناقدین نے عدالتی فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ خاتون فلمساز مزغان الانلو کو اسکارف اتارنے پر 10 سال قید جبکہ قتل پر 8 سال قید کی سزا سنائی گئی ۔
ایرانی عدالت کے ترجمان نے بتایا ہے کہ سجاد حیدری نامی مجرم کو قتل، امن خراب کرنے پرسزا سنائی گئی ہے جبکہ مقدمے میں سجاد حیدری کے بھائی کو معاون مجرم قرار دیا ہے ۔
عدالتی ترجمان نے بتایا کہ مجرم سجاد حیدری کے بھائی کو قتل میں معاونت کرنے پر 45 ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے جبکہ سجاد حیدری کو جرم کے عوامی پہلو پر سزا سنائی گئی ہے ۔
عدلیہ کے ترجمان نے کہا کہ جنونی قاتل سجاد حیدری کو سزائے موت اس لیے نہیں سنائی گئی کیونکہ مقتولہ کے اہل خانہ نے مدعا علیہ کو معاف کر دیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ جرم کے عوامی پہلو کے لحاظ سے پہلی صف کے مدعا علیہ کو، جان بوجھ کر قتل کے جرم میں8 سال2 سال جبکہ معاونت کرنے پر مجرم کے بھائی کو 45 ماہ قید کی سزا سنائی گئی ۔
یہ بھی پڑھیے
ایرانی پولیس نے طالبان کا روپ دھارلیا، نہتی خواتین پر شدید تشدد
واضح رہے کہ فروری 2022 میں سجاد حیدری نامی شخص نے غیرت کے نام پر اپنی 17 سالہ بیوی مونا کا سر قلم کردیا تھا جبکہ مجرم نے مقتولہ کا سر ہاتھ میں پکڑ پر سڑکوں پر گشت بھی کیا تھا ۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی سجاد حیدری کی وڈیو میں دیکھا جاسکتا تھا کہ مجرم صوبائی دارالحکومت اہواز میں ہنستا مسکراتا ہوا ایک ہاتھ میں اپنی بیوی کا سر لیے چہل قدمی کر رہا تھا ۔
یاد رہے کہ جنونی شوہر کے ہاتھوں بیدردی سے قتل ہونے والی مونا اپنی شادی سے خوش نہیں تھی اور وہ اپنے قتل سے چار ماہ قبل ترکی چلی گئی تھی جہاں سے اسے واپس ایران بلایا گیا تھا ۔