سیل فون کیمرے آسانی اور بے روزگاری ساتھ ساتھ

نامہ نگار کے مطابق سکھر شہر میں فریئر روڈ، بیراج روڈاور گھنٹہ گھر فوٹوگرافی اسٹوڈیوز کا گڑھ ہوتے تھے مگر آج وہاں اکا دُکا فوٹوگرافرز کام کررہے ہیں۔

سیل فون میں موجود کیمروں نے روز بروز جدت اختیار کرتے ہوئے فوٹوگرافی کی سالوں سے چلتی ہوئی ایک بڑی صنعت کو بحران سے دوچار کر دیا ہے۔

پاکستان میں اِس بحران سے فوٹواسٹوڈیوزمالکان اور ہزاروں فوٹوگرافرزبے روزگار ہو گئے ہیں۔ فوٹوگرافی کے شعبے کو بروقت خیرباد کہنے والے اسٹوڈیوز مالکان فوڈ، لمکا، پراپرٹی اوردیگر کاروباروں میں مالی طورپرمستحکم ہو گئے ہیں۔

فوٹو اسٹوڈیوز کے مالکان کا موقف

اسی صنعت سے وابستہ فوٹوگرافرزاسٹوڈیوز کی بندش کی وجہ سے پریشان ہیں۔ فریئرروڈ سکھر پرایک اسٹوڈیوزپرکام کرنے والے فوٹوگرافر نوید پیرزادہ نے نیوز 360 کو بتایا کہ ”اسمارٹ فونز آنے کے بعد پیشہ ورفوٹوگرافرزکی مانگ کم ہوگئی ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھیے

نئے کاروبار کو اسٹاک میں لسٹ کرانا مذید آسان

اُنہوں نے بتایا کہ لوگ اپنی سالگرہ، منگنی، چھوٹی موٹی تقریبات کی تصاویر اور وڈیوز اپنے اینڈرائڈ یا آئی فون پر خود ہی بنا لیتے ہیں۔

مہنگائی نے ہر ایک کو اپنی لپیٹ میں لیا ہے۔ یہ بھی ایک وجہ ہے کہ لوگ اپنی تقریبات کی عکسبندی خود سیل فون سے کر لیتے ہیں۔

نوید پیرزادہ کا کہنا تھا کہ ”اس صورت حال سے ہماری ضرورت دن بدن کم ہوتی جا رہی ہے ہم بیروزگاری کے دہانے پر پہنچ گئے ہیں‘‘

اُن کا کہنا ہے 10 سال اس پیشے میں گذارنے کے بعد نہ تو وہ اس قابل ہیں کہ اس عمر میں کوئی نیا کام سیکھیں اور نہ اتنا سرمایہ ہی ہے کہ کوئی دوسرا کاروبار کرسکیں۔

ایک فوٹو گرافر ندیم کریم نے بتایا کہ ”اب تو ہمارے اسٹوڈیوز میں پاسپورٹ، شناختی کارڈ، ڈرائیونگ لائسنس، امتحانی فارم اور ایڈمٹ کارڈ میں استعمال ہونے والی تصاویر بنوانے کے لئے بھی کوئی نہیں آتا۔‘‘

اُن کے مطابق اب شناختی کارڈ، ڈومیسائل، ڈرائیونگ لائسنس وغیرہ کے لئے نادرا، ایس ایس پی آفس اور ڈی سی آفس جیسے سرکاری اداروں نے تصاویر لینے کےلیے اپنے سسٹم لگالیے ہیں جس کی وجہ سے فوٹوگرافرز کا کام تقریباً ختم ہوگیا ہے۔

سکھر شہر میں بڑے بڑے اسٹوڈیوز اسی بحران کے باعث بند ہوتے گئے ہیں اور اب صرف چند ایک باقی بچے ہیں۔

سکھرکے سب سے بڑے اسٹوڈیوزکے مالک ملک نعیم اب لمکا کے کاروبارمیں اپنی جمع پونجی لگا چکے ہیں۔ وہ اپنے نئے اورپھلتے پھولتے کاروبار پرخوش ہیں اورکہتے ہیں کہ کسی نئے کاروبارمیں پیسہ لگانا ایک بڑا خطرہ تھا۔

اُنھوں نے کہا کہ ”اللہ پاک کا کرم، ماں کی دعا اور بروقت تبدیلی کاروبارکے ذریعے ہمیں کامیابی ملی ہے۔ آج کریم فوٹوگرافرزکی بجائے کریم لمکا کا کام کررہا ہوں۔‘‘

نامہ نگار کے مطابق سکھر شہر میں فریئرروڈ، بیراج روڈ اورگھنٹہ گھرفوٹوگرافی اسٹوڈیوزکا گڑھ ہوتے تھے مگر آج وہاں اکا دُکا فوٹوگرافرزکام کررہے ہیں۔

متعلقہ تحاریر