شہزاد رائے کا ووٹ کراچی صاف کرنے والوں کا
توجہ طلب بات تو یہ ہے کہ کراچی کے شہریوں کا حکمرانوں پر اعتماد ختم ہوتا جارہا ہے۔ شہری اب کسی بھی سیاسی جماعت پر بھروسہ نہیں کرتے جو کہ پیپلز پارٹی کے علاوہ پی ٹی آئی کے لیے بھی لمحہ فکریہ ہے۔

روشنیوں کے شہر کراچی کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ بارش پر شعراء کے کلام بھرے پڑے ہیں لیکن شہر میں برسات ہو تو رومانس نہیں، ہر طرف ‘میس’ دکھائی دیتا ہے۔ آئے روز ٹوٹی پھوٹی سڑکیں اور کھلے گٹر متعدد حادثات کا باعث بنتے ہیں۔ اب تو فنکاروں کو بھی اپنے شہر کی فکر ستانے لگی ہے۔ معروف گلوکار شہزاد رائے نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کراچی کے لیے آواز بلند کی ہے۔
شہزاد رائے نے ٹوئٹر پیغام میں لکھا کہ وہ اگلے انتخابات میں اس پارٹی کو ووٹ دیں گے جو کراچی کی صفائی کرے گی۔ جس کا مطلب ہے وہ کسی سیاسی جماعت کو ووٹ نہیں دیں گے۔
In next elections I will vote for the party who will clean #karachi… that means I will not vote at all
— Shehzad Roy (@ShehzadRoy) December 10, 2020
اس سے قبل مشہور فیشن ڈیزائنر عاصم جوفا بھی سوشل میڈیا پر شہر قائد کی محرومیاں بیان کرچکے ہیں۔ انہوں نے ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ کراچی کے نظام کو مکمل طور پر تبدیل کرنے کی ضرورت ہے، خدا ہماری مدد کرے۔
Every year the rain shows us that Karachi needs better infrastructure planning…. even hospitals such as Agha Khan are suffering… God help us all! #KarachiRain pic.twitter.com/TeIXue4IXV
— Asim Jofa (@asimjofa) August 25, 2020
توجہ طلب بات تو یہ ہے کہ کراچی کے شہریوں کا حکمرانوں پر اعتماد ختم ہوتا جارہا ہے۔ شہری اب کسی بھی سیاسی جماعت پر بھروسہ نہیں کرتے جو کہ پیپلز پارٹی کے علاوہ پی ٹی آئی کے لیے بھی لمحہ فکریہ ہے۔
سندھ حکومت کا تو یہ حال ہے کہ رہنما کسی علاقے سے کچرا بھی اٹھواتے ہیں تو ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
کراچی کا اسکول کھنڈرات کا منظر پیش کرنے لگا
Besides manual garbage collection, mechanical sweeping of roads is being done in various areas of Karachi by #Sindh Solid Waste. The video shows portions of district East being cleaned. Please excuse the spelling mistakes though pic.twitter.com/RnNrh2jkjv
— Murtaza Wahab Siddiqui (@murtazawahab1) September 7, 2020
رہنما پی ٹی آئی عالمگیر خان نے بھی کراچی کی صفائی کے حوالے سے بڑے بڑے دعوے کیے تھے۔ لیکن نشست جیتنے کے بعد تمام وعدے اور ارادے دھرے کے دھرے رہ گئے۔
میئر کراچی ہوں، سندھ حکومت ہو یا تحریک انصاف، ہر کوئی عوام کو ریلیف دینے کی بات کرتا ہے اور صرف بات ہی کرتا ہے۔
ایک طرف ملک کے سب سے بڑے تجارتی اور کاروباری مرکز کو متعدد چیلنجز درپیش ہیں۔ جبکہ دوسری جانب شہر کے نالے گندگی سے بھرے پڑے ہیں۔ گٹر کے ڈھکن غائب ہیں، سڑکیں ٹوٹی ہوئی ہیں اور جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر پڑے رہتے ہیں۔ جب تک یہ بنیادی مسائل حل نہیں کیے جائیں گے کراچی ترقی کی منزلیں طے نہیں کرسکے گا۔