شہباز شریف کا عشائیہ، چوہدری نثار کا حلف، عمران خان غیرمحفوظ؟

عمران خان نے کہا ہے کہ ’حکومت کسی پریشر گروپ کے ہاتھوں بلیک میل نہیں ہوگی اور قانون کی حکمرانی کو یقینی بنایا جائے گا۔‘

پاکستان میں آج حزب اختلاف کی جماعتیں ایک ساتھ بیٹھیں گی جبکہ چوہدری نثار بھی آج ہی پنجاب اسمبلی کی رکنیت کا حلف اٹھائیں گے۔ عمران خان کے بیانات سے ایسا لگ رہا ہے کہ شاید وہ حزب اختلاف سے خود کو غیرمحفوظ سمجھنے لگے ہیں۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف پیر کی شب حزب اختلاف کی جماعتوں کے پارلیمانی رہنماؤں کو عشائیہ دیں گے۔ اس ضمن میں شہباز شریف نے پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کو بھی دعوت نامہ بھیجا تھا اور پیپلزپارٹی نے عشائیے کی دعوت قبول کرلی ہے۔ اس سلسلے میں پارٹی کا وفد بھی تشکیل دے دیا گیا ہے۔ شہباز شریف کی جانب سے دیے جانے والے عشائیے میں سید یوسف رضا گیلانی، راجہ پرویز اشرف اور شیری رحمان شرکت کریں گے۔ جبکہ سابق صدر آصف زرداری، پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی قیادت کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

چوہدری نثار نئے وزیراعلیٰ پنجاب ہوں گے؟

پیر کی شب اسلام آباد میں دیے جانے والے عشائیے میں آئندہ کی حکمت عملی پر بھی مشاورت کی جائے گی جبکہ اجلاس میں حزب اختلاف کی جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) میں اختلافات دور کرنے کے لیے بھی پیشرفت کا امکان ہے۔

شہباز شریف کی جانب سے جیل سے رہائی کے بعد یہ پہلی سیاسی سرگرمی ہے۔ اس سے قبل انہوں نے کسی بھی سیاسی معاملے میں کوئی بیان تک نہیں دیا تھا۔ تاہم اب حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف کی مخالف جماعتوں کا ایک ساتھ بیٹھنے اور آئندہ کی حکمت عملی پر مشاورت کرنے سے ممکن ہے کہ پی ٹی آئی کے لیے مشکل وقت پیدا کیا جائے۔

دوسری جانب 25 جولائی 2018 کے عام انتخابات میں رکن پنجاب اسمبلی منتخب ہونے والے چوہدری نثار آج ہی عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔ اپنے ایک بیان میں چوہدری نثار نے کہا ہے کہ پیر 24 مئی کو پنجاب اسمبلی کی رکنیت کا حلف اٹھاؤں گا۔ حلف اٹھانے سے میرے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔

چوہدری نثار نئے وزیراعلیٰ پنجاب ہوں گے؟
Dawn

چوہدری ثار نے پنجاب اسمبلی سے تنخواہ، ٹی اے اور ڈی اے سمیت کوئی مراعات نہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ حلف اٹھانے کا مقصد حلقے میں سیاسی حالات اور محرکات قابو کرنا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ صوبائی بجٹ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے لیے کڑا امتحان ثابت ہوگی اور چوہدری نثار کے حلف اٹھانے کا فیصلہ بے معنی نہیں ہے۔ عثمان بزدار کو وزیراعلیٰ پنجاب کے عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا تو چوہدری نثار وزارت اعلیٰ کے مضبوط امیدوار ہوں گے۔ نئے وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری نثار سے متعلق حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا جہانگیر ترین ہم خیال گروپ، (ق) لیگ اور مسلم لیگ (ن) کے چند اراکین نے رضامندی ظاہر کردی ہے اور یوں پنجاب میں بھی تحریک انصاف کے لیے صورتحال گمبھیر ہوسکتی ہے۔

حال ہی میں جہانگیر ترین گروپ کی وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور پھر وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری سے ملاقات ہوئی تھی۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین گروپ کے ارکان نے عمران خان پر اعتماد کا اظہار کیا ہے جبکہ عثمان بزدار کے مطابق بھی جہانگیر ترین گروپ نے ان پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے۔

حکومت کالعدم تحریک

ادھر اتوار کے تحریک انصاف کی کور کمیٹی کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ میں احتساب سے پیچھے نہیں ہٹوں گا۔ حکومت کسی پریشر گروپ کے ہاتھوں بلیک میل نہیں ہوگی اور قانون کی حکمرانی کو یقینی بنایا جائے گا۔ وزیراعظم عمران خان نے یہ بیان ایسے وقت میں دیا ہے جب ان ہی کی جماعت کے وزراء کا کہنا ہے کہ جہانگیر ترین گروپ اعتماد کا اظہار کر چکا ہے۔ اس لیے ایسا لگتا ہے کہ شاید عمران خان حزب اختلاف کی جماعتوں سے خود کو غیرمحفوظ تصور کرنے لگے ہیں۔

متعلقہ تحاریر