کمالیہ میں 80 سالہ خاتون سے جنسی زیادتی کرنے والا وحشی درندہ گرفتار
سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر پھیلی بے راہروی نے ہماری اخلاقی اقدار کا جنازہ نکال کے رکھ دیا ہے۔
کمالیہ کے علاقے بستی کھوکھراں میں تھانہ صدر پولیس نے 80 سالہ خاتون کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والے نوجوان کو گرفتار کرلیا ہے۔
علاقہ تھانہ صدر کمالیہ کے موضع کھوکھراں کی رہائشی 80 سالہ ضعیف العمر خاتون بشیراں بی بی بیوہ لال نے ایس ایچ او تھانہ صدر کمالیہ کو درخواست دی کہ سائلہ گھر میں سوئے ہوئی تھی کہ اس دوران ایک شخص گھر میں زبردستی داخل ہو گیا۔
یہ بھی پڑھیے
ایف آئی اے سکھر کی کارروائی، تین جعلی ویکسینیٹر گرفتار
دوران نماز ڈانس کی ایک اور ویڈیو وائرل، مذہبی حلقوں میں تشویش کی لہر
سائلہ کی جانب سے پولیس کو دی گئی درخواست کے مطابق ملزم نے بشیراں بی بی کے گلے میں رسی ڈال کر اسے مارنے کی دھمکی دینے کے بعد اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بناڈالا اور فرار ہوگیا۔
آر پی او فیصل آباد عمران محمود کے نوٹس کے بعد ایس ایچ او تھانہ صدر کمالیہ نے اپنی ٹیم کے ہمراہ کاروائی کرتے ہوئے ملزم مجاہد ولد ارشاد قوم کھوکھر سکنہ راوی کھوکھر کمالیہ کو گرفتار کر لیا۔
مزید تفتیش جاری ہے ایف آئی آر میں نامزد گرفتار ملزم بلّا کو بے گناہ قرار دے کر رہا کر دیا ہے جبکہ تفتیش کے بعد معمر خاتون کی نشاندہی پر اصل ملزم مجاہد کو گرفتار کر کے پولیس نے مزید تفتیش شروع کر دی ہے
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ معمر خاتون سے مبینہ زیادتی کے نمونے ش فرانزک جانچ کے لیے لیبارٹری بھجوا دیے گئے ہیں۔ تاہم فرانزک رپورٹ کے بعد معمر خاتون سے زیادتی کی تصدیق کی جاسکتی ہے۔پولیس
80 سالہ خاتون سے زیادتی پر سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات ہماری گری ہوئی اخلاقی اقدار کو ظاہر کرتے ہیں۔ موبائل فونز اور سوشل میڈیا پر پھیلی ہوئی بے راہروی کی وجہ سے نوجوان دین سے دور ہوتے جارہے ہیں اور غیراخلاقی سرگرمیوں میں ملوث ہوتے جارہے ہیں ۔ آئے روز کے زیادتی کے واقعات والدین کے لیے بھی فکر کا عنصر پیدا کرتے ہیں۔ والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کی روزمرہ کی ایکٹیویٹیز پر نظر رکھیں اور ان کی اخلاقی تربیت کریں تاکہ آگے چل کر معاشرے کے لیے وہ ایک فعال کردار ادا کرسکے۔