ناظم جوکھیو قتل کیس، ملزم جام اویس بغیر ہتھکڑی کے عدالت میں پیش
مدعی کے وکیل مظہر جونیجو کا کہنا ہے خوش آئند بات یہ ہے کہ ملزم ایم این اے جام عبدالکریم کا نام عبوری چالان میں موجود ہے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر کی عدالت میں ناظم جوکھیو قتل کیس کی سماعت ہوئی ، جیل حکام نے ایم پی اے جام اویس سمیت چھ ملزمان کو عدالت میں پیش کردیا ۔ مدعی کے وکیل کا کہنا ہے خوش آئند بات یہ ہےکہ ایم این اے جام عبدالکریم کا نام ملزمان کی فہرست سے نہیں نکالا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ناظم جوکھیو قتل کی سماعت ہوئی جس میں ایم پی اے جام اویس کو بغیر ہتھکڑی لگائے عدالت میں پیش کیا گیا۔
جام اویس کو ہتھکڑی نا لگانے پر مدعی کے وکیل مظہر جونیجو نے نقطہ اعتراض اٹھایا ، جس پر جیل حکام کا کہنا تھا کہ ملزم ایم پی اے کو جیل میں بی کلاس دی گئی ہے۔ اس پر مدعی کے وکلاء کا کہنا تھا کہ ایسا کوئی قانون نہیں ہے کہ بی کلاس کے حامل ملزم کو ہتھکڑی نہیں لگائی جاسکتی ہے۔ وکلاء کا کہنا تھا کہ ہتھکڑی صرف بچوں اور خواتین کو نہیں لگائی جاسکتی۔
یہ بھی پڑھیے
کراچی، ایک ہی دن میں دو خواجہ سرا قتل
نور مقدم قتل کیس کو لٹکانے کے لیے ملزم ظاہر جعفر کے ہتھکنڈے کارگر ثابت
تفتیشی افسر نے عدالت میں عبوری چالان پیش کردیا ، تاہم تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ پوسٹ مارٹم کی فائنل رپورٹ تاحال موصول نہیں ہوئی ہے۔
جوڈیشل مجسٹریٹ نے پولیس چالان پر فریقین کے وکلا سے 20 دسمبر کو دلائل طلب کرلئے ہیں جبکہ مرکزی مقدمے کی سماعت 30 دسمبر تک ملتوی کردی ہے۔
سماعت کے بعد ملیر کورٹ کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مدعی افضل جوکھیو کے وکیل مظہر جونیجو کا کہنا تھا کہ پولیس چالان میں ہم سب کے لئے خوشخبری ہے۔ پولیس کے عبوری چالان میں ایم این اے جام عبدالکریم کو مفرور قرار دیا ہے لوگوں کو غلط فہمی تھی کہ جام عبدالکریم کو کوئی ریلیف دیا گیا ہے۔
وکیل مظہر جونیجو کا کہنا تھا کہ جام عبدالکریم کا نام نا تو مقدمے سے خارج کیا نا ہی ملزمان کی فہرست سے نام نکالا گیا ہے، چالان پیش ہونے کے بعد یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ جام عبدالکریم کو ریلیف نہیں ملا ہے
اس موقع پر ناظم جوکھیو کے بھائی افضل جوکھیو کا کہنا تھا مجھ پر اور میرے بھائی پر جو الزام لگائے گئے تھے کہ ہم نے پیسے لے لئیے وہ ساری کہانی جھوٹ ثابت ہوگئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری پوری کوشش ہوگی کہ ملزموں کو پھانسی کی سزا ہو۔