کیا لاہوری احتیاط کریں گے یا مکمل لاک ڈاؤن چاہتے ہیں؟

شہریوں کا کہنا ہے کہ کرونا کیسز میں اضافے کے پیش نظر حکومت ایسے اقدامات کرے کہ لوگ نفسیاتی مسائل کا شکار نہ ہوں۔

کیا لاہوری احتیاط کریں گے یا مکمل لاک ڈاؤن چاہتے ہیں؟ یہ سوال پاکستان کے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں آج کل پوچھا جا رہا ہے جہاں کرونا کے کیسز میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ لاہور کے عوام کی جانب سے کرونا کے تناظر میں غیرسنجیدہ رویہ دیکھنے میں آرہا ہے۔

لاہور میں کرونا سے بچاؤ کی احتیاطی تدابیر یا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر ایک ہی دن میں 50 سے زیادہ مقدمات بھی درج کیے گئے ہیں۔ نیوز 360 کے نامہ نگار دانیال راٹھور نے شہر کے مختلف حصوں کا دورہ کیا اور کرونا کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر عوام سے بات چیت کی ہے۔

یہ بھی پڑھیے

ناکام معاشی پالیسی اور سیاسی شکست عبدالحفیظ شیخ کو لے ڈوبی

نیوز 360 سے گفتگو کرتے ہوئے ایک شہری کا کہنا تھا کہ اس خطرناک صورتحال کو ہم مذاق سمجھ رہے ہیں۔ ہمیں چاہیے کہ ایس او پیز پر سنجیدگی سے عملدرآمد کریں۔

ایک اور شہری کا کہنا تھا کہ حکومت کو ایسے اقدامات کرنے چاہئیں کہ لوگ نفسیاتی مسائل کا شکار نہ ہوں۔

لاہور میں مثبت کیسز کی شرح 23 فیصد تک پہنچ گئی ہے جبکہ شہر میں کرونا سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 2500 سے تجاوز کر گئی ہے۔ صوبے میں مجموعی طور پر ایک لاکھ 12 ہزار سے زیادہ تصدیق شدہ مریض ہیں۔

اس صورتحال میں سوشل میڈیا پر صارفین کہہ رہے ہیں کہ لاہور میں مکمل لاک ڈاؤن ہی علاج ہے اگر لاہوری صورتحال کواب  بھی سنجیدہ نہیں لے رہے۔ لیکن گذشتہ روز وزیر اعلی پنجاب کہہ چکے ہیں کہ حکومت مکمل لاک ڈاؤن کی طرف نہیں جانا چاہتی کیونکہ اس سے کاروبار کو نقصان ہوگا۔

پنجاب حکومت نے گذشتہ روز کرونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر لاہور میں پبلک ٹرانسپورٹ، میٹرو اور اورنج لائن ٹرین بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

این سی او سی کے مطابق ملک بھر میں کرونا کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا جبکہ گذشتہ 24 گھنٹے کے دوران مہلک وائرس مزید 100 انسانی جانوں کو نگل گیا ہے جس کے بعد وائرس کی وجہ سے انتقال کرنے والوں کی تعداد 14 ہزار 356 ہوگئی ہے۔

این سی او سی کے اعدادوشمار کے مطابق صوبہ پنجاب کرونا وائرس سے متاثر ہونا والا سب سے بڑا صوبہ ہے جہاں کرونا سے جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 6 ہزار 319 ہوگئی ہے۔

دوسری جانب وزیراعظم عمران خان کے بعد صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیر دفاع پرویز خٹک بھی کرونا کا شکار ہوگئے ہیں۔

سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ میرا کرونا ٹیسٹ مثبت آ گیا ہے، اللہ تعالیٰ کرونا متاثرین کو شفا عطا فرمائے۔

گورنر سندھ عمران اسماعیل نے ٹوئٹر پر آگاہ کرتے ہوئے بتایا تھا کہ وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک کا کرونا ٹیسٹ مثبت آ گیا ہے۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علی اور وزیر دفاع پرویز خٹک نے 25 مارچ کو یومِ پاکستان کے حوالے سے ہونے والی پریڈ میں شرکت کی تھی تاہم اب دونوں شخصیات کا کرونا ٹیسٹ مثبت آگیا ہے۔

متعلقہ تحاریر