رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں ملکی برآمدات 12 فیصد کمی کا شکار ہوگئی
انگریزی جریدے کی رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان کی نو علاقائی ممالک کو برآمدات میں رواں مالی کی پہلی ششماہی میں 11.93 فیصد کی کمی واقع ہوئی، پہلی ششماہی میں برآمدات 1.897 بلین ڈالر تک گر گئیں
مالی سال 2022-2023 کی پہلی ششماہی میں برآمدات 1.897 بلین ڈالر تک گر گئیں جوکہ جولائی تا دسمبر کے دوران پاکستان کی 14.25 بلین ڈالر کی کل برآمدات کا صرف 13.31 فیصد ہے۔
انگریزی روزنامہ "ڈان نیوز” کی رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمارسے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان کی نو علاقائی ممالک کو برآمدات میں رواں مالی کی پہلی ششماہی میں 11.93 فیصد کی کمی واقع ہوئی ۔
یہ بھی پڑھیے
پاکستان عالمی اقتصادی سست روی کا شکار ہے یا اصل داستاں کچھ اور ؟
اخبار نے رپورٹ میں کہا ہے کہ برآمدات میں کمی کی بڑی وجوہات میں چائنا کو ترسیل میں کمی آنا ہے۔ پاکستان کی علاقائی برآمدات میں سے زیادہ ترسیل چین کو ہوتی ہے جوکہ تقریباً 56 فیصد بنتا ہے ۔
انگریزی اخبار نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ پاکستان کی چائنا، افغانستان، بنگلہ دیش، سری لنکا، بھارت، ایران، نیپال، بھوٹان اور مالدیپ کو کی جانے والی برآمدات 1.897 بلین ڈالر تک گرگئیں ہیں۔
ڈان کی اسٹوری کے مطابق سرکاری چینل پر ایران کو پاکستان کی برآمدات مالی سال 23 کی پہلی ششماہی میں 0.022 ملین ڈالر رہیں جبکہ گزشتہ سال کوئی برآمدات نہیں کی گئیں تھی ۔
حکومت نے مقامی مطالبات کو پورا کرنے کے لیے تفتان اور گوادر بارڈر کسٹم اسٹیشنز پر پیاز اور ٹماٹر کی درآمد کی اجازت دے دی ہے۔ پاکستان نے ایران کے ساتھ بارٹر تجارت کی۔
انگریزی روزنامہ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ افغانستان کو پاکستان کی برآمدات جولائی تا دسمبر 2021 میں 251 ملین ڈالر تک پہنچیں تاہم اگست 2021 میں ترسیل کم ہونا شروع ہوئیں گئی ۔
رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں چین کو پاکستان کی برآمدات میں منفی اضافہ ہوا۔ جولائی تا دسمبر مالی سال23 میں چین کو پاکستان کی برآمدات 20.57 فیصد کم ہو کر 1.058 ڈالر رہ گئیں۔