پاکستان سے ڈالر اسمگلنگ کے انکشاف کے بعد طالبان کا نیا حکم نامہ جاری
بین الاقوامی جریدے بلوم برگ کی پاکستان سے افغانستان ڈالر کی اسمگلنگ سے متعلق رپورٹس کے بعد طالبان حکومت نے ریاست میں کرنسی کنٹرول کے حوالے سے سیکیورٹی سخت کردی، بلوم برگ نے کیا تھا کہ تاجر اور اسمگلرز پاکستان روزانہ 5 ملین ڈالر افغانستان منتقل کررہے ہیں جس سے پاکستان کی معیشت تباہ حالی کا شکار ہوچکی ہے
پاکستان سےامریکی ڈالر کی غیر قانونی طور پر افغانستان منتقلی کی رپورٹس کے بعد طالبان کی عبوری حکومت نے کرنسی کنٹرول کے حوالے سے سیکیورٹی سخت کردی ہے ۔
بین الاقوامی جریدے بلوم برگ کی پاکستان سے افغانستان ڈالر کی اسمگلنگ سے متعلق رپورٹس کے بعد طالبان حکومت نے ریاست میں کرنسی کنٹرول کے حوالے سے سیکیورٹی سخت کردی ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
بلوم برگ کا پاکستان سے روزانہ 5 ملین ڈالر افغانستان اسمگل ہونے کا انکشاف
بلوم برگ کے انکشافات سامنے آنے کے بعد افغانستان کے وزیراعظم نے غیر معمولی ہدایات جاری کرتے ہوئے غیر ملکی کرنسی کنٹرول کرنے سے متعلق سیکیورٹی سخت کرنے کا حکم دیا ہے ۔
وزیراعظم ہاؤس سے ہدایات کے بعد طالبان نے افغانستان سے غیر ملکی کرنسی لے جانے والے افراد پر نئی پابندیاں عائد کردی ہیں۔غیر ملکی کرنسی کی نقل و حمل کی نئی حد بھی نافذ کی گئی ہے ۔
افغان عبوری وزیراعظم ملا محمد حسن اخوند کی جانب سے جاری کیے گئے احکامات میں پہلی بار واضح طور پر کرنسی کی نئی حدیں مقرر کی گئیں جبکہ سزاؤں کااعلان بھی کیا گیا ہے ۔
افغان وزیر اعظم ملا اخوند کے حکم میں کہا گیا ہے کہ جو شہری سرحدی گزر گاہوں سے سفر کرتے ہیں جو صرف 500 ڈالر تک ساتھ لیجاسکتے ہیں جبکہ یہ حد پہلے 5 ہزار ڈالر تک تھی ۔
نئے حکامات میں بتایا گیا ہے کہ ایک لاکھ ڈالر کی منتقلی پر ایک ماہ جبکہ ایک ملین ڈالر کی غیر قانونی منتقلی پر ایک سال کی قید کی سزا دی جائے گی جبکہ کم رقم بھی جیل بھیجا جائے گا ۔
افغان عبوری حکومت نے اعادہ کیا ہے کہ بغیرپیشگی اطلاع دیئے غیرملکی کرنسی لانے کو ممنوع قراردیا گیا ہے اس سے قبل افغانیوں کو کھلی آزادی حاصل کی جتنی چاہیں کرنسی لے آئیں۔
یہ بھی پڑھیے
وزیراعظم کے احکامات پر ڈالر کی اسمگلنگ روکنے کے لیے کسٹم حکام کا کریک ڈاون
یادرہے کہ بلومبرگ نے منگل کو رپورٹ کیا کہ تاجر اور اسمگلر پاکستان سے روزانہ 5 ملین ڈالر افغانستان منتقل کررہے ہیں جس سے پاکستان کی معیشت تباہ حالی کا شکار ہو چکی ہے ۔
رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ افغان شہریوں نے غیر قانونی طور پر پاکستان سے امریکی ڈالر منتقل کرکے پاکستان کی معیشت جو نہ تلافی نقصان پہنچایا ہے جس سے بحران بڑھ رہا ہے ۔