بزنس ریکارڈر نے ملازمین کی تنخواہوں میں 20 فیصد کٹوتی کردی

سینئر صحافی نے تنخواہوں میں مبینہ کٹوتی پر بطور احتجاج اور  اپنے ساتھیوں سے اظہار یکجہتی  کیلیے بزنس ریکارڈر کا بائیکاٹ کردیا

ملک کے معروف انگریزی روزنامے بزنس ریکارڈر نے مبینہ طور پر ملازمین کی تنخواہوں میں 20 فیصد کٹوتی کردی۔

سینئر صحافی نے تنخواہوں میں مبینہ کٹوتی پر بطور احتجاج اور  اپنے ساتھیوں سے اظہار یکجہتی  کیلیے بزنس ریکارڈر کا بائیکاٹ کردیا۔

یہ بھی پڑھیے

جنگ گروپ کے ملازمین کا 3 ماہ سے تنخواہ نہ ملنے اور بونس کی کٹوتی پر احتجاج

ڈان اخبار نے تنخواہوں میں 30 فیصد کٹوتی کا فیصلہ واپس نہیں لیا

روزنامہ ڈان سے وابستہ سینئرصحافی خلیق کیانی نے اپنے ٹوئٹ میں لکھاکہ  بزنس ریکارڈر سے تعلق رکھنے والے دوستوں کو رواں ماہ مبینہ طور پر تنخواہ میں 20 فیصد کٹوتی  کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

خلیق کیانی نے مزید لکھا کہ”بطور احتجاج اور اپنے دوستوں سے اظہار یکجہتی کیلیے میں 25 سال بعد اپنے گھر کیلیے بزنس ریکارڈر کی خریداری روک دی ہے،ایک فرد کم از کم اتنا تو کرسکتا ہے“۔

تاہم صارفین کی اکثریت کو خلیق کیانی کے احتجاج کا یہ انداز پسند نہیں آیا۔صارفین کی اکثریت نے سینئر صحافی کو یہ باور کرایا کہ ان کا یہ احتجاج ملازمین کی تنخواہوں میں مزید کٹوتی کا سبب بنے گا۔

ڈاکٹر عاصم اللہ بخش نے لکھاکہ”آپ مزید کٹوتیوں کی راہ ہموار کررہے ہیں“۔

تنویر احمد نامی صارف نے لکھا کہ” اگر ہم نے بزنس ریکارڈر خریدنا بند کر دیا تو عملے کو مزید سختیو ں کا سامنا کرنا پڑے گا  اور اس کے نتیجے میں مزید کٹوتیاں ہوسکتی ہیں۔ ہمیں  اخبار خریدنے کیلیے لوگوں  کی مزید حوصلہ افزائی کرنی چاہیے تاکہ کمپنی کے لیے صورتحال بہتر ہو سکے  بصورت دیگر  زیادہ نقصانات  کی صورت میں مزید کٹوتیاں یا چھانٹیاں ہوں گی۔

متعلقہ تحاریر