بلوچستان واقعے کا نیا رخ، سردار کھیتران گرفتار، مردہ خاتون زندہ ہوگئی
بارکھان کے تہرے قتل میں ایک نیا رخ سامنے آگیا جب پولیس نے سردار عبدالرحمان کھیتران کو تین خواتین کے قتل میں الزام میں گرفتار کیا جبکہ مبینہ مقتول خواتین کو بھی زندہ برآمد کرلیا گیا ہے، کنویں سے ملنے والی لاش نوجوان لڑکی کی ہے جسے جنسی زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا
بلوچستان کے علاقے بارکھان کے واقعے نے ایک نیا رخ اختیار کرلیا ہے۔ پولیس نے مبینہ طور پر قتل ہونے والی خاتون کو زندہ برآمد کرلیا جبکہ مذکورہ وزیر سردار عبدالرحمان کھیتران کو بھی گرفتار کیے جانے کی اطلاعات ہیں۔
لیویز نےخان محمد مری کی اہلیہ اوردونوں بچیوں کو زندہ برآمد کرلیا ہے جبکہ اس سے قبل اطلاعات آرہی تھی کہ تینوں خواتین کو سردارعبد الرحمان کھیتران کی نجی جیل میں جنسی زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
بارکھان میں اینٹی نارکوٹکس نے کارروائی کرکے 40 کلو اعلیٰ کوالٹی چرس برآمد کرلی
بارکھان کے تہرے قتل میں ایک نیا رخ سامنے آگیا جب پولیس نے سردار عبدالرحمان کھیتران کو تین خواتین کے قتل میں الزام میں گرفتار کیا جبکہ مبینہ مقتول خواتین کو بھی زندہ برآمد کرلیا گیا ہے ۔
ذرائع کے مطابق لیویزاہلکاروں نے خان محمد مری کے خاندان کے تین افراد کو بازیاب کرایا ہے جن میں ان کی اہلیہ اور دو بچے بھی شامل ہیں۔گراں ناز بی بی، ان کی بیٹی فرزانہ اور بیٹے عبدالستار کو بازیار کروالیا گیا ہے ۔
خان محمد مری کے دیگر 2 بچے تاحال لاپتہ ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ لیویز اہلکاروں نے خفیہ اطلاع پر مختلف مقامات پر چھاپہ مار کر تینوں کو بازیاب کرالیا۔ ذرائع نے بتایا کہ "خاتون اور اس کے دو بچوں کو کمشنر ژوب کے حوالے کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق کمشنر ژوب قانونی کارروائی مکمل کرنے کے بعد گراں بی بی، فرزانہ اور عبدالستار کو انکے خاندان کے حوالے کردیں گے۔ ذرائع کے مطابق سردار عبدالرحمان کھیتران کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے ۔
دوسری جانب کنویں سے ملنے والی تین لاشوں کے ڈین این اے ٹیسٹ کے بعد سامنے آیا ہے کہ مقتول خاتون خان محمد مری کی بیوی نہیں بلکہ کوئی اور نوجوان خاتون ہیں جن کی عمر 18 برس کے قریب ہے ۔
یہ بھی پڑھیے
صوبائی وزیر کی نجی جیل میں تین افراد کا لرزہ خیز قتل: ریاست کے منہ پر طماچہ
پولیس سرجن کا کہنا ہے کہ برآمد لاشوں کا چہرہ ناقابل شناخت ہے تاہم وہ ایک نوجوان خاتون ہیں جس سے جنسی زیادتی کرنے کے بعد ان کے سر میں تین گولیاں ماری گئیں جبکہ شناخت چھپانے کے لیے اس پر تیزاب پھینکا گیا۔
بلوچستان کے انسپکٹر جنرل عبدالخالق شیخ نے سردار عبدالرحمان کھیتران کی گرفتاری کی تصدیق کر تے ہوئے کہا ہے کہ اعلیٰ پولیس افسران کی خصوصی تفتیشی ٹیم نے وزیر سے پوچھ گچھ شروع کر دی ہے۔