عمران  خان کا محمد بن سلمان سے رابطے کا دعویٰ؛  اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کیلئے تیار

سابق وزیر اعظم عمران خان نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ سعودی وزیراعظم اور ولی عہد محمد بن سلمان ابھی بھی میرے ساتھ رابطے میں  ہیں، میں آرمی چیف سے باے چیت  کرنے کیلئے تیار ہوں مگر  وہ مجھے اپنا دشمن سمجھ رہے ہیں

پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کو تیار ہوں، میری اسٹیبلشمنٹ سے کوئی لڑائی نہیں مگر لگتا ہے کہ آرمی چیف مجھے اپنا دشمن سمجھ رہے ہیں۔

لاہور میں زمان پارک میں صحافیوں سے گفتگو میں عمران خان نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ سے بات چیت کیلئے تیار ہوں،ان سے کوئی لڑائی نہیں مگر ایسا لگتا ہے کہ آرمی چیف مجھے اپنا دشمن سمجھ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے معاشی بدحالی کا ملبہ پی ٹی آئی حکومت پر ڈال دیا

سابق وزیراعظم نے کہا کہ  ملک کی بہتری کیلئے آرمی چیف سے بات چیت کے لیے تیار ہوں مگر    وہ  بات کرنے کے لیے تیار نہیں ہے تو میں کیا کرسکتا ہوں ۔ کوئی سمجھتا ہےگھٹنے ٹیک دوں تو یہ نہیں ہوسکتا۔

سابق وزیراعظم عمران خان نے صحافیوں سے گفتگو میں دعویٰ کیا کہ سعودی  وزیراعظم اور ولی عہد محمد بن سلمان  ابھی بھی میرے ساتھ رابطے میں  ہیں۔ میں آرمی چیف سے باے چیت  کرنے کیلئے تیار ہوں۔

عمران خان نے کہا کہ ہماری اسٹیبلشمنٹ کو پتا ہی نہیں سیاست ہوتی کیا۔ انہوں نے پورا زور لگایا کہ پرویز الہیٰ میرا ساتھ چھوڑ دے مگر انہوں نے وفانبھائی اب ہم نے چوہدری پرویز سے وفاداری کرنی ہے ۔

چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ  وزیراعلیٰ پنجاب کا فیصلہ اھی سے کرلیا تو قتل عام ہوجائے گا۔ مخصوص نشست پر اسمبلی کا حصہ بننے والی خواتین  بھی  وزیر اعلیٰ پنجاب  بننے کے لیے  کوشش کررہی ہیں۔

عمران خان نے سابق آرمی چیف  جنرل ریٹائرڈ  قمر جاوید باجوہ نے میری کمر میں چاقو مارا ہے۔ انہوں نے روس کی مخالفت میں تقریرکی، اس تقریر پر جنرل ریٹائرڈ باجوہ کا کورٹ مارشل ہوناچاہیے۔

متعلقہ تحاریر