جامعہ نعیمیہ لاہور کے مفتیان کرام نے توشہ خانہ قانون کو غیر شرعی قرار دے دیا
توشہ خانہ کی اشیا کم قیمت پر لینا شرعی لحاظ سے امانت میں خیانت ہے، توشہ خانہ کے تحائف ملک وقوم کی امانت ہیں، تحائف کو عوامی فلاح و بہبود پر ہی خرچ ہونا چاہیے، ڈاکٹر راغب نعیمی و دیگر مفتیان کرام کی توشہ خانہ قانون میں تبدیلی کیلیے چیف جسٹس سے نوٹس لینے کی اپیل
ملک کی معروف دینی درسگاہ جامعہ نعیمیہ لاہور کے مفتیان کرام نے فتویٰ جاری کرتے ہوئے توشہ خانہ قانون کو غیر شرعی قرار دے دیا۔
علمائے کرام نے توشہ قانون میں تبدیلی کیلیے چیف جسٹس سے نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہاہے کہ توشہ خانہ کی اشیا کم قیمت پر لینا شرعی لحاظ سے امانت میں خیانت ہے، توشہ خانہ کے تحائف ملک وقوم کی امانت ہیں، تحائف کو عوامی فلاح و بہبود پر ہی خرچ ہونا چاہیے ۔
یہ بھی پڑھیے
سابق وزیراعظم نواز شریف سب سے مہنگے تحائف لے اڑے
نگراں وزیراعلیٰ پنجاب غیرملکی دورہ کیے بغیر توشہ خانے سے گھڑی لے اڑے
پیر کو جامعہ نعیمیہ کے چار مفتیان کرام ڈاکٹر مفتی راغب نعیمی، مفتی عمران حنفی، مفتی ندیم قمر اور مفتی عارف حسین کے مشترکہ فتوے میں کہا گیا کہ”توشہ خانہ کی اشیا کم قیمت پر لینا شرعی لحاظ سے امانت میں خیانت ہے، توشہ خانے کے تحائف ملک وقوم کی امانت ہیں، تحائف کو عوامی فلاح و بہبود پر ہی خرچ ہونا چاہیے“۔
فتوے میں کہا گیا ہے کہ ”توشہ خانے سے کم قیمت پر تحائف خریدناعوامی اعتماد کی خلاف ورزی کے مترادف ہے“۔جامعہ نعیمیہ کے مفتیان کرام نے اس معاملے میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال سے مداخلت کی درخواست کی ہے تاکہ غیر ملکی تحائف کو ذاتی استعمال میں لانے سے متعلق قانون کو تبدیل کرنے میں مدد مل سکے۔
علمائے کرام نے متعدد احادیث کا بھی حوالہ دیا جن میں سرکاری حکام کی طرف سے تحائف کواستعمال میں لانے کی حوصلہ شکنی کی گئی ہے۔فتوے میں کہا گیا کہ احادیث مبارکہ کے مطابق حکومتی عہدیداروں کو ملے تحائف ریاستی خزانے میں جمع ہوں گے، حکومتی عہدے پر فائز شخص کو ملا تحفہ ملکیت میں رکھنے پر رسول اللّٰہ ﷺ نے تنبیہ فرمائی ہے۔
واضح رہے کہ دو روز قبل وفاقی حکومت کی جانب سے توشہ خانہ کا تقریباً 21 سال کا ریکارڈ پبلک کردیا گیا۔ کابینہ ڈویژن کی ویب سائٹ پر توشہ خانہ کا 2002 سے 2023ء تک کا ریکارڈ اپ لوڈ کیا گیا۔ویب سائٹ پر توشہ خانہ سے متعلق 466 صفحات کا ریکارڈ اپ لوڈ کیا گیا۔