ٹی بلز کی زائد پالیسی ریٹ پر نیلامی؛  شرح سود  میں مزید اضافے کا امکان

اسٹیٹ بینک نے بنیادی شرح سود سے ایک اعشاریہ 9 فیصد زائد پر 1141 ارب روپے کے ٹی بلز نیلام کردیئے جس سے شرح سود میں مزید اضافے کا امکانات پیدا ہو گئے ہیں جوکہ آئی ایم ایف کی شرط بھی ہے

اسٹیٹ بینک پاکستان(ایس بی پی) نے بنیادی شرح سود سےایک اعشاریہ 9 فیصد زائد شرح سود پر 1141ارب روپے کے ٹی بلز نیلام کردیئے جس سے اشارے ملنے لگے ہیں کہ مرکزی بینک پالیسی ریٹ میں اضافہ کرسکتا ہے ۔

اسٹیٹ بینک نے  پالیسی ریٹ کے برعکس 1.9فیصد زائد شرح سودپر 1141 ارب روپے کی ٹی بلز نیلا کیے جس کے بعد اشارے مل رہے کہ آئی ایم ایف کی مطالبے پر سود کی شرح مزید بڑھائی جائے گی ۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستانی معیشت کیلیے اچھی خبر، چین نے 2 ارب ڈالر قرض کی ادائیگی موخر کردی

انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کی شرائط کے پیش نظر شرح سود میں اضافے کی خبریں گردش کررہی ہیں۔امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ  عالمی مالیاتی ادارے کی شرط پر پالیسی ریٹ 2 فیصد بڑھایا جائے گا ۔

اسٹیٹ بینک  کی جانب سے 22 مارچ کو   ٹی بلز نیلامی پر  1.9 فیصد بنیادی شرح سود سے زیادہ ادائیگی نے  پالیسی ریٹ کے حوالے سے صورت حال کو مزید واضح کردی ہے۔ بینکنگ سیکٹر کو 4 اپریل  2023 کو ہونے والی مانیٹری پالیسی کمیٹی کے اجلاس کے حوالے سے اہم اشارے مل گئے ہیں۔

اسٹیٹ بینک نے  22 مارچ کو  ٹی بلز کی 15 روزہ نیلامی میں حکومت نے 1141 ارب مالیت کے ٹی بلز فروخت کئے ہیں  جبکہ اس کا ہدف  900 ارب روپے تھا۔ اسٹیٹ بینک کو اس سلسلے میں  1491 ارب روپے کی پیشکشیں موصول ہوئیں۔

نیلامی میں تین ماہ کے 970 ارب روپے مالیت کے بلز بیچے گئے۔ تین ماہ کے بلز کی کٹ آف ایلڈ 1 فیصد بڑھ کر 21.99 فیصد رہی۔ نیلامی میں چھ ماہ کے 18 ارب روپے مالیت کے بلز بیچے گئے ہیں۔

چھ ماہ کے بلز کی کٹ آف ایلڈ 114 بیسز پوائنٹس بڑھ کر 21.99 فیصد رہی۔  نیلامی میں بارہ ماہ کے 152 ارب روپے مالیت کے بلز بیچے گئے ہیں۔ بارہ ماہ کے بلز کی کٹ آف ایلڈ 50 بیسز پوائنٹس بڑھ کر 21.48 فیصد رہی۔

متعلقہ تحاریر