تمام تدابیر بیکار، مہنگائی کا زور برقرار، مہنگائی کی شرح 44 فیصد ہوگئی
حکومت کے تمام تر دعوؤں، وعدوں اور کوششوں کے باوجود ملک میں مہنگائی کی شرح میں کمی نہ آسکی، ادارہ شماریات کے مطابق مہنگائی کی شرح 45 فیصد تک جا پہنچی ہے
حکومت کے تمام تر دعوؤں، وعدوں اور کوششوں کے باوجود ملک میں مہنگائی میں کمی آنے کے بجائے ہفتہ وار بنیاد پر مہنگائی کی شرح میں مزید صف اعشاریہ 92 فیصد اضافہ ہوگیاہے۔
ہفتہ وار بنیاد پر مہنگائی کی مجموعی شرح 44.49 فیصد ریکارڈ کی گئی یے۔ پاکستان ادارہ شماریات نے مہنگائی کی ہفتہ وار رپورٹ جاری کر دی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے دورہ امریکا کی منسوخی نئے معاشی طوفان کا پیش خیمہ
ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے میں 27 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، ہے۔ ایک ہفتے میں 7 اشیا کی قیتوں میں کمی اور 17 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں چینی کی فی کلو قیمت میں 14 روپے 64 پیسے کا اضافہ ہوا جبکہ 20 کلو آٹے کا تھیلا 81 روپے 66 پیسے مہنگا ہوا، آٹے کا بیس کلو کا تھیلا 2ہزار717 روپے کا ہوگیا۔
حالیہ ہفتے برائلر مرغی 51 روپے 83 پیسے فی کلو مہنگی ہوئی۔ ادارہ شماریات کے مطابق ایک ہفتے میں آلو کی فی کلو قیمت میں 2 روپے 99 پیسے اضافہ ہوا۔
اسی طرح ایک ہفتے کے دوران کیلئے فی درجن 11 روپے 52 پیسے مہنگے ہوئے، رپورٹ کے مطابق حالیہ ہفتے مٹن 2 روپے 73 پیسے اور بیف 5 روپے 15 پیسے فی کلو مہنگا ہوا۔
ایک ہفتے میں دال، چاول سمیت دودھ، دہی، انڈے بھی مہنگے ہوئے۔ رپورٹ ظاہر کرتی ہے کہ ایک ہفتے میں پیاز 14 روپے 06 پیسے فی کلو سستے ہوئے۔حالیہ ہفتے ٹماٹر کی 13 روپے 15 پیسے فی کلو سستے ہوئے ۔ ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 122 روپے 58 پیسے سستا ہوا۔
ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق ایک ہفتے میں 17 اشیا کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ عوام کا شکوہ ہے کہ رمضان کے مقدس مہینے میں انہیں کوئی ریلیف میسر نہیں آیا ، مہنگائی مسلسل بےلگام ہے۔