پاکستان بار کونسل کی ہڑتال ناکام؛ وکلاء عدالتوں میں پیش ہوتے رہے

اسلام آباد ہائیکورٹ، اسلام ڈسٹرکٹ کورٹس، اسپیشل کورٹس میں بھی معمول کی عدالتی کاروائی جاری رہیں جبکہ سندھ ہائیکورٹ میں بھی مقدموں کی سماعت کا سلسلہ جاری رہا اور وکیل پیش ہوتے رہے

پاکستان بار کونسل کیجانب سے عدالتی کاروائی کے بائیکاٹ کے باوجود ملک کی عدالتیں کھلی رہیں اور وکلاء بھی پیش ہوئے جبکہ مقدموں کی کارروائیں بھی معمول کے مطابق جاری رہیں۔

پاکستان بار کونسل نے سپریم کورٹ پروسیجر اینڈ پریکٹس بل 2023 کے خلاف کیس کی سماعت کے لیے 8 رکنی بینچ کی تشکیل کے خلاف ملک بھر میں آج عدالتی بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے

وزیراعظم شہباز شریف اور مریم نواز کے خلاف سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر

پاکستان بار کونسل اور صوبائی کونسلوں کی منتخب قیادت کے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مقدمے کو عجلت میں سماعت کے لیے مقرر کرنے کا اقدام اعلیٰ عدالت کو تقسیم کرنے کے مترادف ہے۔

ایکسپریس نیوز سے منسلک کورٹ رپورٹر ثاقب بشیر نے دعویٰ کیا کہ آج اسلام آباد ہائیکورٹ، اسلام ڈسٹرکٹ کورٹس، اسپیشل کورٹس میں بھی معمول کی عدالتی کاروائی جاری رہیں۔

کورٹ رپورٹر ثاقب بشیر نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں بتایا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ، ڈسٹرکٹ کورٹس اور اسپیشل کورٹس میں آج بھی وکلا بھی پیش ہوئے۔ بظاہر پاکستان بار کونسل کی ہڑتال عملی نہیں صرف اعلان کی حد تک محدود رہی ۔

عدیل سرفراز نامی ایک اور صارف نے بتایاکہ پاکستان بار کونسل کیجانب سے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ ناکام نظر آتا ہے۔

انہوں نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل سے بتایاکہ سپریم کورٹ میں معمول کے مقدمات کی سماعت جاری رہی  اور وکلاء بھی پیش ہوکر مقدمات کی پیروی کر تے رہے ہیں۔

ٹی وی اینکر عبدالمعیز جعفری نے سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے اعلامیہ شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ ایس ایچ سی بی اے نے ایس بی سی کی ہڑتال کی حمایت کی مگر سندھ ہائیکورٹ میں آج وہ وکیل بھی موجود تھے جو پہلے کبھی عدالت نہیں آتے تھے۔

متعلقہ تحاریر