ڈیلی ٹیلی گراف برطانوی شاہی خاندان اور این جی این کا خفیہ معاہدہ سامنے لے آیا  

ڈیلی ٹیلی گراف نے دعویٰ کیا ہے کہ شاہی خاندان اور نیوز گروپ نیوز پیپرز (این جی این) کے درمیان ٹیلی فون ہیکنگ پر ایک خفیہ معاہدہ ہوا جس میں کمیلا پارکر کے ملکہ بننے کا راستہ ہموار کرنے کی کوشش کی گئی تاکہ برطانوی عوام انہیں باآسانی ملکی تسلیم کر لیں

معروف برطانوی اخبار ڈیلی ٹیلی گراف نے دعویٰ کیا ہے کہ رائل فیملی اور نیوز گروپ  نیوز پیپرز(این جی این) کے درمیان خفیہ معاہدہ ہوا ہے جس کے مطابق کمیلا پارکر کے ملکہ بننے کی راہ ہموار کی جائے اور شاہی خاندان کی جائیداد کے بٹوارے کی خبریں شائع نہیں کی جائیں گی ۔

ٹیلی گراف کے مطابق شہزادہ ہیری نے دعویٰ کیا ہے کہ کمیلاپارکرکے لیے ملکہ بننے کا راستہ ہموار کرنے کیلئے شاہی خاندان اور روپرٹ مرڈوک کے اخباری گروپ کے درمیان فون ہیکنگ پر ایک "خفیہ معاہدہ” طے پایا تھا۔

یہ بھی پڑھیے

شہزادہ ہیری نے برطانوی شاہی خاندان کے کئی راز افشا کردیئے

 پرنس ہیری کی طرف سے 31 صفحات پر مشتمل ایک گواہ کے بیان میں جو ان کی طرف سے نیوز گروپ نیوز پیپرز، دی سن کے پبلشرز اور اب ناکارہ نیوز آف دی ورلڈ کے خلاف قانونی کارروائی میں ہائی کورٹ میں جمع کرائے گئے۔

ڈیوک آف سسیکس کے ایک بیان میں کہا  گیاہے کہ شہزادہ ولیم نے 2020 میں کمپنی سے خفیہ طور پر ایک بڑی ادائیگی حاصل کی تاکہ ان کے فون کے ہیک ہونے کی تلافی کی جاسکے جبکہ کینسنگٹن پیلس نےبیان کی  تردید نہیں کی۔

شہزادہ ہیری نے ایک بار پھر دعویٰ کیا ہے کہ ان کی سوتیلی ماں  کمیلا پارکر کی عوامی شبیہہ کے تحفظ کے لیے ان کے اپنے مفادات کی قربانی دی گئی تھی، جسے ویسٹ منسٹر ایبی میں بادشاہ کے ساتھ تاج پہنایا جائے گا۔

بیان میں کہا  گیا ہے کہ این جی این کو شاہی خاندان کے ساتھ تنازعہ کو حل کرنے پر مجبور کرنے کی کوششیں برسوں سے جاری تھیں جبکہ  کلیرنس ہاؤس کا عملہ اس  معاملے میں "غیر مددگار” تھا اور بظاہر ہماری ہر حرکت کو روک رہا تھا۔

اان کا دعویٰ ہے کہ یہ "میڈیا (بشمول این جی این) ایک مخصوص حکمت عملی کا حصہ تھا تاکہ میری سوتیلی ماں اور والدکو برطانوی عوام کی طرف سے ملکہ کنسورٹ اور بادشاہ کے طور پر قبول کرنے کے راستے کو ہموار کیا جا سکے۔

پرنس ہیری کے مطابق یہ سب کچھ اس خفیہ معاہدے کی وجہ سے تھا جو این جی این  اور شاہی خاندان کے درمیان طے پایا تھا کہ قانونی چارہ جوئی کے خاتمے تک کوئی کارروائی نہیں ہوگی۔

ان کے مطابق ڈیوک نے بالآخر اکتوبر 2019 میں اپنے ہیکنگ کے دعوے جاری کیے تو انہیں "بکنگھم پیلس میں طلب کیا گیا اور خاص طور پر کہا گیا کہ وہ قانونی کارروائیوں کو چھوڑ دیں کیونکہ ان کا تمام خاندان پر اثر ہے۔

یہ بھی پڑھیے

شہزادہ ہیری کی’اسپیئر‘پہلے دن سب سے زیادہ فروخت ہونیوالی کتاب بن گئی

ہیری نے اپنی سوتیلی ماں کو "دی ولن” قرار دیا اور تجویز کیا کہ وہ "خطرناک” تھیں۔ اس نے الزام لگایا کہ لاشوں کو "سڑک میں چھوڑ دیا گیا” کیونکہ وہ اپنی شبیہ کو بحال کرنے کی کوشش کر رہی تھی۔

پرنس ہیری نے تسلیم کیا کہ اب ان کا ادارے میں کوئی سرکاری کردار نہیں رہا لیکن کہا کہ وہ شاہی خاندان کے ایک رکن کے طور پر کام کر رہے ہیں اور ایک سپاہی کے طور پر جو اہم اقدار کو برقرار رکھتے ہیں۔

شہزادہ ہیری نے اپنے بھائی سے کہا کہ انہیں فون ہیکنگ کے دعوؤں کے حل کے لیے دباؤ ڈالنے اور روپرٹ مرڈوک سے رسمی معافی مانگنے کے لیے اجازت لینے کی ضرورت ہے۔

متعلقہ تحاریر