کراچی میں عمران خان کی گرفتاری کے خلاف احتجاج: توڑ پھوڑ میں ملوث افراد کا ڈیٹا نادرا کو ارسال
پولیس اور رینجرز نے سی سی ٹی وی فوٹیجز اور سوشل میڈیا پر وائرل فوٹیجرز سے حاصل ہونے ڈیٹے کی روشنی میں 300 سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا۔
عمران خان کی گرفتاری کے خلاف کراچی میں پی ٹی آئی کارکنان کی توڑ پھوڑ ، شاہراہ فیصل پر واٹر بورڈ اور میٹرو بسز پر حملے ، موبائل فوٹیجز اور سی سی ٹی وی فوٹیج سے شناخت کا عمل شروع کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق سی سی ٹی وی فوٹیجز اور موبائل فوٹیجز سے حاصل شدہ ڈیٹا ، شناخت کے لیے رینجرز اور پولیس حکام نے نادرا کو بھیج دیا ہے۔
پولیس حکام اور رینجرز نے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی فوٹیجز حاصل کرلی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ میڈیا پر چلنے والی فوٹیجز بھی حاصل کرلی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے
مریم نواز نے چیف جسٹس کو اپنی ساس کی طرح پی ٹی آئی جوائن کرنے کا مشورہ دے دیا
وارنٹ ہے تو میرے پاس لے آئیں گرفتاری کے لیے تیار ہوں، عمران خان
رینجرز حکام نے شاہراہ فیصل میٹرو بس کو آگ لگانے والے شرپسندوں کی فوٹیجز حاصل کرکے شناخت کے لیے نادرا کو ارسال کردی ہیں۔
نادرا کے جدید سسٹم کے ذریعے شرپسندوں کے چہروں کی شناخت کا عمل مکمل کیا جائے گا۔ چہرے کی شناخت سے ان کے شناختی کارڈز نکالے جائیں گے اور ایڈریسز نکالے جائیں گے۔ اُن شناختی کارڈز سے پرتشدد احتجاج کرنے والے کارکنان کی گرفتاری میں مدد ملےگی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس اور رینجرز نے گذشتہ دو دنوں کے دوران شہر کے مختلف حصوں میں احتجاج کرنے والے 300 سے زائد افراد کو موقع پر حراست میں لے رکھا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق شاہراہ فیصل پر عمران خان کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کے دوران شرپسند عناصر نے ایک میٹرو بس ، پولیس کی گاڑیوں ، نجی گاڑیوں اور واٹر بورڈ کی دو گاڑیوں کو آگ لگا دیا تھا۔ جلائی جانے والی موٹر سائیکلز اس کے علاوہ تھیں۔
پولیس اور رینجرز حکام کا کہنا ہے کہ پرامن احتجاج ہر شہری کا حق ہے مگر شرپسندی کسی صورت قبول نہیں کی جائےگی۔ جن لوگوں نے بسوں کو نقصان پہنچایا ، سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا اور جن لوگوں نے توڑ پھوڑ کی ان کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار افراد کے خلاف مقدمات دہشتگردی کی دفعات کے تحت چلائے جائیں گے۔ شرپسندوں کو شواہد کی روشنی میں عدالتوں سے سزا دلوائی جائے گی۔