سپریم کورٹ کا مولانا ہدایت الرحمان کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم
جسٹس طارق مسعود نے مولانا ہدایت الرحمان کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے ان 3 لاکھ مچلکوں کے عوض رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے گوادر کو "حق دو تحریک” کے بانی مولانا ہدایت الرحمان کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
جماعت اسلامی پاکستان کے رہنما مولانا ہدایت الرحمان کی درخواست ضمانت پر سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت۔ جسٹس طارق مسعود کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔
یہ بھی پڑھیے
زمان پارک میں پنجاب حکومت کا ممکنہ آپریشن، عمران خان کی حکمت عملی سے حکومت بیک فٹ پر
شرپسندوں کے خلاف آرمی ایکٹ کے مطابق کارروائی کی جائے گی، مریم اورنگزیب
جسٹس طارق مسعود نے دلائل مکمل ہونے پر مولانا ہدایت الرحمان کو 3 لاکھ کے دو ضمانتی مچلکوں کے عوض رہا کرنے کا حکم دے دیا۔
رہنما جماعت اسلامی اور گوادر کو "حق دو تحریک” کے رہنما مولانا ہدایت الرحمان کو پولیس اہلکار کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
گذشتہ روز رجسٹرار سپریم کورٹ نے گوادر کی ’’ حق دو تحریک‘‘ کے رہنما مولانا ہدایت الرحمان کی ضمانت سے متعلق درخواست سپریم کورٹ میں سماعت کے لیے مقرر کی تھی۔
رجسٹرار سپریم کورٹ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ درخواست ضمانت پر جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ سماعت کرے گا۔ اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ سماعت جمعرات کے روز ہوگی۔
واضح رہےکہ 3 جنوری کو سٹی تھانہ گوادر میں مولانا ہدایت الرحمان اور ان کے دیگر ساتھیوں پر قتل ، اقدام قتل ، دہشتگردی کی دفعات سمیت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
مقدمے کے متن لکھا گیا تھا کہ حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمان نے دھرنے کے شرکاء کو اشتعال دلایا اور سرکاری گاڑیوں پر پتھراؤ کروایا جس سے متعدد لوگ زخمی ہو گئے جبکہ ایک پولیس اہلکار جاں بحق ہو گیا۔