تحریک انصاف کے رہنما پارٹی نہیں سیاست چھوڑ رہے ہیں
شیریں مزاری ، آفتاب صدیقی ، محمود مولوی ، بلال غفار ، فیض اللہ کموکا نے پارٹی چھوڑنے کے ساتھ ساتھ سیاست چھوڑنے کا بھی اعلان کیا ہے۔

9 مئی کے واقعات کے بعد سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں کی جانب سے پارٹی سے سبکدوش ہونے کا سلسلہ جاری ہے جبکہ ٹاپ لیڈرشپ جن میں شاہ محمود قریشی ، اسد عمر ، فواد چوہدری ، مسرت جمشید چیمہ اور اسی طرح دیگر رہنما بھی ابھی تک عمران خان کے ساتھ جم کرکھڑی ہے، جو رہنما پارٹی چھوڑ رہے ہیں وہ اصل میں سیاست چھوڑ رہے ہیں، جبکہ چیئرمین تحریک انصاف نے کہا ہے کہ رہنماؤں کو پارٹی سے زبردستی طلاق دلوائی جارہی ہے۔ اس ساری صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ بالآخر اس کا سارا فائدہ تحریک انصاف کو ہی ہوگا۔
گذشتہ روز اڈیالہ جیل سے پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اور مسرت جمشید چیمہ کو رہا کیا گیا تو کچھ دیر بعد پنجاب پولیس کے جوانوں نے تھری ایم پی او کے تحت انہیں دوبارہ گرفتار کرلیا۔
پارٹی چھوڑ نہیں رہا پارٹی کے ساتھ ہوں پارٹی کیساتھ ہی رہوں گا ۔ شاہ محمود قریشی#IamWithKhan pic.twitter.com/sHM0BZEHeg
— PTI (@PTIofficial) May 23, 2023
پنجاب پولیس نے انہیں دوبارہ گرفتار کیوں کیا اس کی بنیادی وجہ بڑی واضح تھی کہ جیسے ہی شاہ محمود قریشی اور مسرت جمشید چیمہ اڈیالہ جیل سے باہر آئے ، تو جیل کے باہر موجود صحافیوں نے سوال کیا کہ شاہ کیا آپ بھی پارٹی چھوڑ رہے ہیں؟ اس پر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وہ کسی صورت پارٹی کو نہیں چھوڑیں گے۔ ان کا کہنا تھا میں پارٹی میں تھا ، ہوں اور رہوں گا۔
یہ بھی پڑھیے
مذاکرات فوج سے ممکن ہیں موجودہ حکومت کی کوئی حیثیت نہیں، عمران خان
بعدازاں جیل کے باہر موجود پنجاب پولیس کے جوانوں نے پی ٹی آئی رہنما مسرت جمشید چیمہ کو تھری ایم پی او کے تحت مزید 15 دن کے لیے نظر بند کردیا۔ ڈپٹی کمشنر راولپنڈی نے مسرت جمشید چیمہ کی نظر بندی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا تھا۔
حماد اظہر کے گھر پر چھاپہ
نیوز 360 کو ذرائع نے خبر دی ہے کہ گذشتہ رات پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما حماد اظہر کے گھر پر پولیس نے چھاپہ مارا تھا تاہم وہ گھر پر موجود نہیں تھے اس لیے ان کی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی، تاہم پولیس نے ان کی ہمیشرہ کو حراست میں لے لیا ہے۔
ذرائع نے نیوز 360 کو بتایا ہے کہ پولیس حکام نے پیغام دیا ہے کہ حماد اظہر اپنے آپ کو پولیس کے حوالے کردیں تو ان کی ہمیشرہ کو رہا کردیا جائےگا۔
پارٹی ہی نہیں سیاست چھوڑنے والے رہنما
این اے 245 کراچی سے پی ٹی آئی کی ٹکٹ پر ایم این اے منتخب ہونے والے سابق رہنما محمود مولوی نے نہ صرف پارٹی چھوڑنے کا اعلان کیا بلکہ سیاست چھوڑنے کا بھی اعلان کیا تھا۔
گذشتہ روز تحریک انصاف کی سابق سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری نہ نے تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کیا ، لیکن اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے سیاست چھوڑنے کا اعلان کردیا۔
کراچی سے دوسرے بڑے رہنما آفتاب صدیقی نے نہ صرف تحریک انصاف کو چھوڑنے کا اعلان کیا بلکہ سیاست ہی چھوڑنے کا اعلان کردیا۔
گذشتہ روز کراچی سے رکن سندھ اسمبلی منتخب ہونے والے بلال غفار نے بھی تحریک انصاف چھوڑنے کا اعلان کردیا۔ اپنے ایک ویڈیو بیان میں ان کا کہنا تھا کہ وہ پارٹی ہی نہیں سیاست کو بھی خیرباد کہہ رہے ہیں۔
تبصرہ
اس ساری صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ جو لوگ پی ٹی آئی چھوڑ کر جارہے وہ پارٹی ہی سیاست بھی چھوڑ کر جارہے ہیں جبکہ سینئر لیڈرشپ ابھی بھی ریزسٹ کررہی ہے کہ وہ پارٹی نہیں چھوڑے گی۔
ان کا کہنا تھا جو لوگ پارٹی چھوڑ کر جارہے ہیں وہ کہہ رہے کہ ہم سیاست ہی چھوڑ رہے ہیں کسی اور پارٹی میں نہیں جارہے ، جس کا مطلب واضح ہے کہ جب حالات سازگار ہوں وہ واپس پارٹی میں آجائیں گے۔
عمران خان کا ردعمل
دوسری جانب چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اس ساری صورتحال پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’پاکستان میں جبری شادیوں کے بارے میں ہم سب نے سنا تھا لیکن پی ٹی آئی سے ’جبری طلاقوں‘ کا ایک نیا عجیب و غریب نظام متعارف کروایا گیا ہے۔‘
We had all heard about forced marriages in Pakistan but for PTI a new phenomenon has emerged , forced divorces.
Also wondering where have all the human rights organizations in the country disappeared.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) May 23, 2023
عمران خان نے اپنے ٹوئٹ میں مزید کہا ہے کہ ’اس ساری صورت حال میں یہ بھی سوچ رہا ہوں انسانی حقوق کی تمام تنظیمیں ملک سے کہاں غائب ہوگئیں ہیں۔‘