پنجاب حکومت کی ڈاکٹر یاسمین راشد کی بریت لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردی

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ٹرائل کورٹ نے جناح ہاؤس حملہ کیس میں ڈاکٹر یاسمین راشد کو مقدمے سے ڈسچارج کیا ، اور اس حوالے سے عدالت نے حقائق کا جائزہ نہیں لیا۔

پنجاب کی نگراں حکومت نے پاکستان تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کی بریت لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردی ہے۔ درخواست میں ڈاکٹر یاسمین راشد سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق نگراں حکومت پنجاب نے جناح ہاؤس حملہ کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ سے رہائی کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے 

لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کا شاہ محمود قریشی کو فوری رہا کرنے کا حکم

خاتون وکیل کا عمران ریاض کی زندگی کے حوالے سے سنگین خدشات کااظہار

لاہور ہائی کورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں پنجاب حکومت کی جانب سے ڈاکٹر یاسمین راشد اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ٹرائل کورٹ نے جناح ہاؤس حملہ کیس میں ڈاکٹر یاسمین راشد کو مقدمے سے ڈسچارج کیا ، اور اس حوالے سے عدالت نے حقائق کا جائزہ نہیں لیا۔

لاہور ہائی کورٹ میں دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ جناح ہاؤس حملہ کیس کے حوالے سے ڈاکٹر یاسمین راشد کے خلاف تمام ثبوت موجود ہیں۔ اور وہ تمام ثبوت ریکارڈ پر موجود ہیں۔ لیکن اس کے باوجود ٹرائل کورٹ نے ڈاکٹر یاسمین راشد کو مقدمے سے بری کردیا جوکہ حقائق کے برعکس ہے۔

درخواست میں لاہور ہائی کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ ڈاکٹر یاسمین راشد کو مقدمے سے ڈسچارج کرنے کا فیصلہ فوری طور پر کالعدم قرار دیا جائے۔

متعلقہ تحاریر