حکومتی نااہلی نے سستے روسی تیل کو بھی مہنگابنادیا
روس سے بحری جہاز ایک لاکھ ٹن خام تیل لیکر ابوظہبی کی بندرگاہ پہنچا تو انکشاف ہوا کہ جہاز اتنا بڑا ہے کہ کراچی کی کسی بندرگاہ پر لنگرانداز نہیں ہوسکتا، تیل کو چھوٹے جہازوں میں پاکستان منتقل کرنے سے اضافی برتھ چارجز برداشت کرنا پڑیں گی، لاگت بڑھ جائے گی۔
سستے تیل کے حصول کیلیے روسی منڈیوں کا رخ کرنے والی اتحادی حکومت کو منہ کی کھانا پڑگئی۔ پٹرولیم ڈویژن اور وزیرمملکت مصدق ملک کی غلط منصوبہ بندی نے سستے روسی تیل کو بھی مہنگا بنادیا۔
روس سے بحری جہاز ایک لاکھ ٹن خام تیل لیکر ابوظہبی کی بندرگاہ پہنچا تو انکشاف ہوا کہ جہاز اتنا بڑا ہے کہ کراچی کی کسی بندرگاہ پر لنگرانداز نہیں ہوسکتا۔
یہ بھی پڑھیے
پاکستان میں صرف 5 شعبوں میں سالانہ 956 ارب روپے کی ٹیکس چوری کا انکشاف
شہباز حکومت نئے بجٹ میں عوام پر 700 ارب سے زائد کے ٹیکسز عائد کرنے کیلئے تیار
ذرائع کے مطابق اب ابوظہبی کی بندرگاہ پر روسی جہاز سے تیل کو چھوٹے جہازوں میں منتقل کرکے پاکستان روانہ کیا جائے گا جس کے باعث روس سے خریدے گئے سستے تیل کی لاگت بڑھنے کا خدشہ ہے۔
ذرائع کے مطابق ابوظہبی پورٹ کے حکام نے روسی بحری جہاز پر اضافی برتھ چارجز عائد کردیے ہیں جبکہ تیل منتقل کرنے والے جھوٹے جہازوں کے اضافی برتھ چارجز پاکستان کو ہی ادا کرنےپڑیں گے۔
واضح رہےکہ وزیرمملکت برائے پٹرولیم مصدق ملک پہلے ہی اعلان کرچکے ہیں کہ روس سے سستا تیل آنے کے بعد بھی پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی نہیں آئے گی۔