اسلام آباد میں دائر کرپشن کیس: لاہور ہائیکورٹ سے بشریٰ بی بی کی 21 جون تک ضمانت منظور

وکیل کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ بشریٰ بی بی عبوری ضمانت کے لیے متعلقہ عدالت میں پیش ہونا چاہتی ہیں۔

لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف اسلام آباد میں درج مقدمے میں 21 جون تک حفاظتی ضمانت منظور کر لی۔

جسٹس امجد رفیق نے بشریٰ بی بی کی جانب سے دائر کی گئی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔

بشریٰ بی بی نے اسلام آباد کے تھانہ کوہسار میں درج مقدمے میں حفاظتی ضمانت کی درخواست دائر کی تھی۔

بشریٰ بی بی کے خلاف تھانہ کوہسار میں دیگر الزامات کے ساتھ فراڈ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے 

لاہور ہائی کورٹ نے آئی جی پنجاب کو عمران ریاض کی بازیابی کے لیے مزید 10 دن کی مہلت دے دی

رانا ثناء اللہ کی پریس کانفرنس پر چیئرمین تحریک انصاف کا کرارا جواب

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ بشریٰ بی بی متعلقہ عدالت میں پیش ہو کر عبوری ضمانت حاصل کرنا چاہتی ہیں۔

درخواست میں کہا گیا کہ خدشہ ہے کہ پولیس درخواست گزار کو گرفتار کر لے گی، لہٰذا عدالت اس کی حفاظتی ضمانت منظور کرے۔

لاہور ہائیکورٹ نے بشریٰ بی بی کی حفاظتی ضمانت کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کر دی۔

13 جون کو لاہور ہائی کورٹ نے بلوچستان اور خیبرپختونخوا پولیس کو بشریٰ بی بی کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دیا ہے۔

عدالت سابق خاتون اول کی جانب سے اپنے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات فراہم کرنے کی درخواست بھی کررکھی تھی۔

عدالتی حکم پر اسلام آباد پولیس کے سربراہ نے اپنے دستخطوں کے ساتھ رپورٹ پیش کی۔ رپورٹ کے مطابق، بشریٰ بی بی کے خلاف کوہسار تھانے میں ایک مقدمہ درج ہے۔

استغاثہ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل کے خلاف سندھ اور پنجاب میں کوئی مقدمہ نہیں ہے۔

دوسری جانب پنجاب حکومت کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ محکمہ اینٹی کرپشن بشریٰ بی بی کی درخواست میں فریق نہیں ہے۔

متعلقہ تحاریر